لاہور: (سچ خبریں) آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری قانونی عمل ہے،عدالت اگر حکم دے گی تو عملدرآمد کریں گے۔ آئی جی پنجاب نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سابق وزیراعظم سے زیادہ سکیورٹی دے رہے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی جب ہائیکورٹ پیشی کیلئے آئے،وہاں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
پولیس عدالت کے نوٹس لے کر کسی کے پاس جاتی ہے،عدالتی حکم پر پولیس نے نوٹس وصول کروایا لیکن پولیس کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس پر قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پنجاب میں دہشت گردوں کی جانب سے تھریٹس آتے رہتے ہیں،ہماری پالیسی ان تھریٹس کو ہٹ کرنے کی ہے۔ یاد رہے کہ پولیس پر تشدد کے الزام میں عمران خان سمیت 150 افراد کیخلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عمران خان کی گرفتاری کیلئے پہنچے تو ڈنڈا بردار کارکنان نے جان سے مارنے جیسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں،ہجوم نے اسلام آباد پولیس کو جان سے مارنے جیسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس کے خلاف عمران خان نے باہمی مشاورت سے ساری پلاننگ کی۔ اسلام آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے پہنچی تو پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار افراد نے پولیس سے کہا ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھنا ورنہ مار دیں گے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے کے لوگوں نے پولیس افسران واہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ جبکہ نیب اسلام آباد کی 2 رکنی ٹیم عمران خان سے نوٹس وصولی کیلئے ان کی رہائشگاہ زمان پارک لاہور پہنچی تو نیب ٹیم کو عمرا ن خان کی سکیورٹی نے روک لیا اور س سے قبل بھی نیب کی دو رکنی ٹیم 24 فروری کو زمان پارک گئی تھی اس وقت نیب ٹیم نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی 9 مارچ کو طلبی کا نوٹس دیا تھا۔