اسلام آباد: (سچ خبریں) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بورڈ انتظامیہ کو 4 دن کا وقت دیتا ہوں، طلبہ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کریں گے۔
کراچی میں انٹربورڈ پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بورڈ انتظامیہ طلبہ کے مسئلے کو حل کرے، بڑے عہدوں پر اپنی پسند کے لوگوں کو لاکر بٹھایا جاتا ہے، میرٹ کی بنیاد پر شپ اونر کالج سے پڑھ کر این ای ڈی میں گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہرکو ڈاکووں کے حوالے نہیں کریں گے، بورڈ انتظامیہ طلبہ کے مسئلے کو حل کرے، مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم آئندہ کالائحہ عمل دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری قوم کا پیسہ ہڑپ کر رہے ہیں، پائی پائی نکلوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 35 برس میں تعلیم کا سسٹم تباہ کر دیا، وعدہ کرتا ہوں کہ طلبہ سے زیادتی نہیں ہونے دوں گا، مزید کہا کہ ہمارے پاس دوسرا لائحہ عمل بھی تیار ہے۔
خیال رہے کہ 23 جنوری کو انٹر میں فیل ہونے والے طالب علموں نے انٹر بورڈ کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا جس کے باعث انٹر بورڈ کے مرکزی دروازے کو بند کردیا گیا تھا، احتجاج کے باعث انٹر میڈیٹ بورڈ کے دفتری امور بھی معطل کردیے گئے تھے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ نے بورڈ سے خود نتائج کی جانچ پڑتال کرنے کا مطالبہ کیا، طالب علموں کا مؤقف تھا کہ ان کے والدین امتحانات کی اسکروٹنی کی فیسیں ادا نہیں کرسکتے۔
23 جنوری کو ہی کراچی میٹرک بورڈ میں آپٹیکل مارک ریکگنیشن (او ایم آر) مشین کی غلطی سے فیل ہونے والے دو ہزار کے قریب طلبہ کے نتائج درست کرکے انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا تھا۔
24 جنوری کو ڈاؤ میڈیکل کالج کی تقریب میں جب بچوں کے فیل ہونے کے معاملے پر سندھ کے نگران وزیر اعلٰی سے سوال کیا گیا تو انہوں نے انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب دیا تھا کہ اگر بچے فیل ہوگئے تو ہوگئے۔