اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا کام ثالثی کرانا نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے دینا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں جو ہماری نشستیں ہوئی جن میں ہمیں درپیش چیلنجز پر گفتگو ہوئی تھی اور اس کے نتیجے میں جو اقدامات اٹھائے گئے اور قومی اسمبلی اور جوائنٹ ہاؤس نے اس معاملے کو ڈیل کیا اور عدالت عظمیٰ کے حوالے سے آئینی اور قانونی اقدامات کیے گئے۔
ان کا کہنا تھاکہ ابھی بھی صورتحال بڑی چیلنجنگ ہے، کل سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ جسے پارلیمان نے قبول نہیں کیا لیکن سپریم کورٹ اپنے تین رکنی بینچ کے ساتھ معاملات آگے لے کر جانا چاہتی ہے تو اس لیے ہم دوبارہ اکٹھا ہوئے ہیں تاکہ اس پر ہم اپنے فیصلے کا دوبارہ اعادہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ دوسری بات یہ کہ کل اسی بینچ نے الیکشن کے متعلقہ فنڈز کے حوالے سے جواب مانگا ہے، اس سے پہلے جو سپریم کورٹ نے جو فیصلے دیے تھے پارلیمان نے ڈیل کیا اور آج بھی پارلیمان نے جو فیصلے دیے ہیںٍ اور جو قراردادیں منظور کی ہیں، یہ معاملہ بھی پارلیمان چاہے گی کہ ان کے سامنے لایا جائے اور اس بارے میں اپنی رائے کو قوم کو سامنے لے کر آئیں اور ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ اس معاملے میں پارلیمان نے جو فیصلے دیے ہیں اس کا احترام کریں۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتیں متفق ہیں کہ عام انتخابات مقررہ وقت پرہوں اور اتحادی حکومت ملک کودرپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے پرعزم ہے اور تمام فیصلے ملک کے وسیع تر مفاد میں کیے جائیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدالت کا کام ثالثی کرانا نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے دینا ہے۔