سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی کا کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ جاری

🗓️

کوئٹہ: (سچ خبریں) بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کا وڈھ سے کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ جاری ہے، مارچ کے شرکا مستونگ میں لک بائی پاس عبور کرچکے ہیں۔

دوپہر 1 بجے کے قریب بی این پی-ایم کی ریلی کے قریب دھماکے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد مینگل نے ایکس پر کہا کہ وہ پارٹی کے تمام کارکنوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ اطلاعات کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، سردار اختر مینگل اور بی این پی کی پوری قیادت محفوظ ہے۔

حکومتی عہدیدار نے یقین دلایا کہ بی این پی کی ریلی کے شرکا، اختر مینگل اور دیگر رہنماؤں کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان حکومت گزشتہ رات سے پارٹی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے، ان کے مطابق بی این پی (مینگل) کے وفد نے جمعہ کی رات مقامی انتظامیہ سے ملاقات کی، جس کے بعد اتفاق کیا گیا کہ حکومت کا وفد مینگل سے ملاقات کرے گا۔

بی این پی (مینگل) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ مستونگ کے لک پاس کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اس کے 250 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

پارٹی نے الزام عائد کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مارچ کے شرکا کے خلاف آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی، کنٹینرز کے ذریعے سڑک کی ناکہ بندی کی وجہ سے اس کا مارچ لک پاس پر رک گیا۔

اس سے قبل پارٹی کی جانب سے ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’سیکیورٹی فورسز نے لانگ مارچ کے شرکا پر فائرنگ کی اور بی این پی (مینگل) کے 250 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

مینگل نے ہفتہ کی علی الصبح الزام عائد کیا تھا کہ میری (پارٹی کی) سینئر قیادت پر براہ راست گولہ باری کی جا رہی ہے اور ان پر فائرنگ کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے قافلے کا راستہ لک پاس پر کنٹینرز کے ذریعے بند کر دیا گیا، اختر مینگل نے مستونگ اور کوئٹہ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ کراسنگ کے اپنے اپنے اطراف جمع ہوں۔

سینئر سیاستدان نے عہد کیا کہ ہم اپنے مقصد کی طرف آگے بڑھیں گے، بھلے ہی ہمیں ایک نئی سرنگ کھودنی پڑے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مقصد کے لیے مضبوط اور پرعزم ہیں، اور سب سے بڑھ کر، ہم پرامن ہیں، کوئی طاقت یا جبر ہماری ہمت نہیں ہلا سکتا اور نہ ہی ہمیں ہمارے راستے سے ہٹا سکتا ہے۔

بی این پی کی جانب سے رات ایک بج کر 35 منٹ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک گاڑی کے ارد گرد جمع ہونے والے حامی گلاب کی پتیاں نچھاور کر رہے ہیں اور ’جئے جئے بلوچ‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔

مینگل نے ایک مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی جس میں کنٹینر سڑک پر قطار میں کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے ملک اور صوبے کو چلانے کے لیے اتنی محنت کی ہوتی تو ہمیں سڑکوں پر احتجاج نہ کرنا پڑتا۔

دفعہ 144 نافذ، مارچ کیخلاف کارروائی کا انتباہ

دوسری جانب منتظمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر مارچ آگے بڑھا تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کوئٹہ کی انتظامیہ نے جمعرات کو بی این پی (ایم) کی جانب سے لانگ مارچ کی منظوری اور وڈھ سے آنے والی سیکیورٹی کی شرط سے متعلق دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے اجتماعات پر پابندی عائد کردی۔

جمعہ کو بی این پی (ایم) کو لکھے گئے ایک خط میں کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر نے یاد دلایا کہ محکمہ داخلہ بلوچستان نے 28 فروری کو تین ماہ کے لیے قومی/اہم شاہراہوں، سڑکوں ، ریڈ زون بشمول جلوسوں، ریلیوں اور 5 یا 5 سے زیادہ افراد/دھرنوں کے اجتماع پر صوبہ بھر میں پابندی عائد کردی تھی۔

خط میں مزید کہا گیا کہ انٹیلی جنس اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال کے تحت ریلیاں/ لانگ مارچ ضلع کوئٹہ کے دائرہ اختیار میں داخل نہیں ہوں گے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کی درخواست پر پیرا 2/این میں درج بنیادوں پر افسوس ہے اور آپ کو ضلع کوئٹہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

خط میں متنبہ کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں، مارچ کے منتظمین کو کسی بھی ناخوشگوار واقعہ یا خلل کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، مزید برآں منتظمین کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

مشہور خبریں۔

تیونس میں آئین کے لیے ریفرنڈم کا آغاز

🗓️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:تیونس کے نئے آئین پر ریفرنڈم میں ووٹنگ کا عمل آج

متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر کا عمان میں مشن

🗓️ 27 مارچ 2022سچ خبریں:متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر، جو اس ملک

شہباز گل کیس کی سماعت

🗓️ 16 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے

یمن میں جنگ بندی کا خاتمہ

🗓️ 3 اکتوبر 2022سچ خبریں:   یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی ملک کے لیے

کیا جنیوا میٹنگ امریکہ روس تعلقات کے بحران کا خاتمہ ہے؟

🗓️ 20 جون 2021سچ خبریں:پچھلے ہفتے تک روس امریکہ تعلقات میں بحران کا عالم تھا

یمن کے خلاف برطانوی اور امریکی حملے پر دمشق کا ردعمل

🗓️ 13 جنوری 2024سچ خبریں:شام نے یمن پر امریکی اور برطانوی حملے کی مذمت کی

کیا امریکی صدراتی امیدواروں کے درمیان ایک اور مناظرہ ہوگا؟ ٹرمپ کیا کہتے ہیں؟

🗓️ 22 ستمبر 2024سچ خبریں: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار نے CNN کی جانب سے

’حالیہ کارروائی کے باوجود کابل میں طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات میں تعطل نہیں‘

🗓️ 23 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے