اسلام آباد: (سچ خبریں) گزشتہ رات سابق صدر آصف زرداری اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق آصف زرداری نے مریم نواز کو وزیر اعلیٰ بنانے کی تجویز دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور شہباز شریف کی ملاقات مقتدر حلقوں کے کہنے پر ہوئی ہے، اور دعویٰ کیا کہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آصف زرداری سے پہلے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ثالث کا کردار ادا کیا جس کے بعد ان کی رہائش گاہ پر دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکشن مہم میں تنقید پر گلے شکوے بھی کیے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف نے آصف زرداری سے پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے بے جا تنقید کا شکوہ کیا جس پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ وہ الیکشن کا حصہ تھا، میاں صاحب اس کو بھول جائیں۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر آصف زرداری نے انہیں یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب آپ بھی تو جلسوں میں پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے رہے ہیں، لیکن اب ہمیں حکومت سازی کے لیے معاملات کو طے کر نا چاہیے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سابق صدر آصف زرداری نے مریم نواز کو وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں استحکام کے لیے مل کر فارمولا طے کرنا ہو گا۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم سے کہا کہ ہم اپنی جماعت سے مشاورت کرتے ہیں اور آپ بھی کر لیں۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے آصف زرداری سے وقت مانگا ہے تاکہ وہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے اس سلسلے میں مشاورت کرسکیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف نے شہباز شریف کو حکومت کے قیام کے لیے آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کرنے کا کہا تھا۔
علاوہ ازیں آج شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے۔