اسلام آباد(سچ خبریں)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ روسی سفیر نے بھی عمران خان کے سستا تیل خریدنے کے معاہدے کی تصدیق کردی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ روس تیل سستا بیچنے کو تیار ہے، لیکن غلام حکومت بیرونی آقاؤں کی ناراضگی سے ڈر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ روس کے سفیر نے بھی اب گواہی دے دی ہے کہ عمران خان کی حکومت سستے تیل کے لئے روس کی حکومت سے مذاکرات کر رہی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ روس تیل سستا بیچنے کو تیار ہے، لیکن غلام حکومت بیرونی آقاؤں کی ناراضگی سے ڈر رہی ہے۔
گزشتہ روز روسی سفیر ڈینئل گنیش کا کہنا تھا کہ دورہ روس عمران خان حکومت کے گرنے کی وجہ بنا۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ماسکو میں ہونا اور یوکرین پر حملہ ایک اتفاق ہے۔اگر عمران خان کو پتہ ہوتا تو اس دن کبھی نہ آتے، عمران خان بنیادی طور پر ایک ایماندار آدمی ہے اور وہ اپنے لوگوں کو بہتری چاہتے ہیں۔روس اور یوکرین جنگ کے حوالے سے روسی سفیر نے بتایا کہ روس کو نیٹو کی تقل وحرکت پر بھی تشویش تھی،ہمارے بارڈر پر نیٹو کی نقل و حرکت یوکرین جنگ کی وجہ تھی۔
۔خیال رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کئی بار یہ دعوے کر چکے ہیں کہ روس کا دورہ کرنے پر امریکا ناراض تھا جس کے بعد امریکی سازش کے تحت ان کی حکومت گرائی گئی۔عمران خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت روس سے سستا تیل خریدنے کا معاہدے کرنے جا رہی تھی اور اس حوالے سے بات چیت جاری تھی۔پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے پی ٹی آئی حکومت میں روس سے سستے تیل کے حصول کے لیے روس سے بات چیت کے حوالے سے ایک خط شئیر کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا تھا کہ مفتاح صاحب قومی ٹی وی پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ روسی تیل کے مذاکرات کا کوئی خط یا ثبوت موجود نہیں ہے اور یہ کہ وہ کس سے بات کر رہے ہیں۔حماد اظہر نے ٹویٹر پر خط شئیر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ روس ہمیں رعایتی تیل فروخت کرنے کے لیے پرجوش تھا، وزیر خزانہ کو روس کے وزیر توانائی سے بات کرنی چاہئیے تھی۔