لاہور (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ بجٹ تو پیش ہوگا ‘ آئینی کھلواڑ کا بھی بندوبست کروں گا ، بجٹ بھی پاس ہوگا اور ہم کامیاب بھی ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سب کو انتظار تھا بجٹ میں کیا آئے گا ، مجھے اپنی انا کی پرواہ نہیں ،اپنے عوام کے لیے فکر مند ہوں کیوں کہ آئین کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ جاری ہے ، کبھی ایوان میں تماشا تو کبھی سڑکوں پر ، اگر صوبے کی بہتری کیلئے انا نچھاور کرنا پڑتی ہے تو کروں گا ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا رویہ غیر مناسب ہے ، یہ روز آئین اور قانون کی پامالی کر تا ہے، آپ کو کسی کی شکل پسند نہیں ، پرانا دکھ اور غصہ ہے تو کیوں آئین کو پامال کر رہے ہیں ، عوام دیکھیں گے یہ شخص تماشا کررہا ہے، 12 کروڑ کے صوبے کا بجٹ آپ نے جام کیا ہے، یہ وہی اسپیکر ہے جس کے اپنے خلاف عدم اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نیت صاف ہے ، 3 ماہ سے ان کا سامنا کر رہا ہوں ، بجٹ بھی پیش ہوگا اور 3 ماہ سے ہونے والے کھلواڑ کا بندوبست بھی کریں گے ، آئین و قانون کا تماشا بند ہونا چاہئے یہ تماشا اب نہیں چلے گا ، بجٹ بھی پاس ہوگا اور ہم کامیاب بھی ہوں گے، آپشن نہیں بتاوں گا ،نیت صاف ہے ، تمام ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو میں کینسر کی ادویات تقسیم کرنے جارہے ہیں۔
ادھر حکومت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کو ہٹانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ، وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں بجٹ پیش کرنے کے حوالےسے گفتگو ہوئی ، اس دوران اپوزیشن کی جانب سے بجٹ روکنے کے امکان پر بھی قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کو آج بھی اسمبلی پیش نہیں کیا جائے گا ۔
بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے لیگی وزراء کا موقف ہے کہ یہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بلا کر انہیں بے عزت کرنا چاہتے ہیں ، ماڈل ٹاؤن کیس میں یہی کچھ ہوا تھا لیکن اب پولیس کا مورال ڈاؤن نہیں ہونے دیں گے ، پرویز الہی کو ہٹایا جائے اس مقصد کے لیے 17 جولائی کو ضمنی الیکشن جیت کر مطلوبہ ایم پی ایز پورے کرکے اسپیکر کو گھر بھیج کر نیا اسپیکر لایا جائے۔