اسلام آباد: (سچ خبریں)روس سے بذریعہ پائپ لائن پاکستان کو گیس فراہمی کے مجوزہ منصوبے پر کام کرنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں روس سے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے 2 روزہ دورے پر ازبکستان کے شہر سمرقند میں موجود ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن، ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوگ، بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اور کرغیزستان کے صدر سیدر جیپاروف دیگر رہنماؤں سے غیررسمی ملاقاتیں کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات کے دوران دوطرفہ تجارت کے فروغ، گیس کی فراہمی سمیت لارج اسکیل منصوبوں کے امکانات اور عملدرآمد پر بھی اہم اتفاق رائے کیا گیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان سے وزیراعظم شہباز شریف سے گفتگو کے دوران کہا کہ روس، قازقستان اور ازبکستان میں کسی حد تک گیس پائپ لائن کے لئے بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہے، جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ نہایت مثبت انداز میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات فروغ پا رہے ہیں جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔
رجب طیب اردوان کہا کہ آپ سے مل کر بڑی خوشی ہو رہی ہے، آپ کے بڑے بھائی (نوازشریف) کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے اچھی یادیں وابستہ ہیں۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکیہ نے دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہتی تزویراتی تعلقات میں اضافے کے لئے اعلیٰ سطح پر وفود کے تبادلے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پاکستان میں تباہ کن سیلابوں پر صدر رجب طیب اردوان اور ترکیے کے عوام کی طرف سے فراخدلانہ تعاون اور اظہار یکجہتی پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے مختلف دوطرفہ ادارہ جاتی طریقہ کار کی اہمیت کو اجاگر کیاجس میں خاص طور پر اعلیٰ سطح کی دفاعی تعاون کونسل بھی شامل ہے جو اِس شراکت داری کو قیادت کی سطح پر تزویراتی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حالیہ معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ معاہدے کے موثر استعمال کے نتیجے میں دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا اور یہ دوطرفہ اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بڑھانے کا سبب بنے گا۔
مشہور خبریں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اسٹیل مل بحال کرانے کیلئے روس سے مدد طلب کرلی
نومبر
عرب لیگ کے اجلاس میں مصر،امارات اور سعودی کے وزرائے خارجہ کی غیر حاضری
جنوری
دنیا بھر میں صیہونی سفارت خانوں میں الرٹ
ستمبر
روسی معیشت پر مغربی حملہ ناکام :پیوٹن
مارچ
برطانیہ فلسطینی عوام کے خلاف
نومبر
قید میں رہ کر میدان سیاست کا ہیرو
اگست
نیتن یاہو کے فلادلفیا کوریڈور کے دعووں پر عرب ممالک کا شدید ردعمل
ستمبر
اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ سے ہٹایا جائے،لیگی رہنماؤں کا پارٹی قیادت سے مطالبہ
فروری