کراچی (سچ خبریں) ملک بھر میں گیس کا بحران جاری ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گیس کی عدم فراہمی کے پیش نظر محکمہ توانائی سندھ نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کو خط لکھ دیا۔ خط میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس کمپنی ہمارے حوالے کر دیں۔
محکمہ توانائی سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ہم گیس کی پیداوار اور درست تقسیم کر کے دکھا سکتے ہیں، صوبے کو گیس پیدا کرنے کے باوجود اس کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ خط کے مطابق گذشتہ 3 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، گیس کی بندش اور لو پریشر کے نتیجے میں کراچی کے مکین مشکلات کا شکار ہیں، شہری ملازمتوں اور بچے بھوکے اسکول جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
وفاق کو لکھے خط میں کہا گیا کہ شہری لکڑی، کوئلے اور سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ سندھ کی گیس کی ضرورت 750 اور فراہمی 560 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، آئین گیس پیدا کرنے والے صوبے کو استعمال کا ترجیحی حق دیتا ہے۔ یاد رہے کہ کراچی میں گیس کے بحران پر شہر سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے تین ممبران قومی اسمبلی نے حماد اظہر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
جبکہ وزیر توانائی حماد اظہر نے ایک نیوز کانفرنس میں کراچی میں گیس بحران کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے سارا ملبہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر ڈال دیا تھا۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی سپلائی اتنی ہی ہے جتنی نکل رہی ہے اور رواں سال گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی نہیں ہو رہی۔ گیس کی طلب بڑھتی جارہی ہے، سردیوں میں گھریلو گیس صارفین کی طلب بڑھ جاتی ہے۔ایک حد سے زیادہ سستی گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی، ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔