?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی مانگ لی۔ واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران سڑکیں بند کرنے کے خلاف راولپنڈی کے تاجروں کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسد عمر کو ان کے توہین آمیز ریمارکس پر آج ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس جواد حسن نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر کو جاری توہین عدالت نوٹس پر سماعت کی۔
لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ کی جانب سے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کو جاری توہین عدالت نوٹس پر سماعت کے دوران عدالتی حکم پر اسد عمر اپنے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس جواد حسن نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے موکل کہاں ہیں ان کو پیش کریں، اس دوران
اسد عمر نے روسٹم پر آکر عدالت سے اپنی تقریر پر غیر مشروط معافی مانگی، اسد عمر نے کہا کہ میرا مقصد کسی بھی جج یا عدلیہ کو نشانہ بنانا نہیں تھا، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، اگر میری تقریر سے کوئی لائن کراس ہوئی ہے تو میں عدالت سے معافی مانگتا ہوں۔
اس دوران جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ عدالتوں نے آپ کو لانگ مارچ کی اجازت دی اور آپ نے عدالتوں پر الزامات لگائے، مسئلہ توہین عدالت کا نہیں، اداروں اور ان کی شخصیات کے اوپر الزامات کا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ میری تقریر میں کسی جج کا نام نہیں تھا، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے پاس آپ کا ویڈیو بیان موجود ہے، آپ کو معلوم ہے آپ نے تقریر میں کیا کہا۔
جسٹس جواد حسن نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 50 اور 60 جمہوریت، نقل و حرکت کے حق کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں لیکن اداروں پر تنقید کی نہیں۔
اس دوران اسد عمر نے اپنی تقریر پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی جس پر عدالت نے درخواستیں نمٹاتے ہوئے کہا کہ دھرنا اور لانگ مارچ ختم ہوگیا ہے، درخواستیں نمٹاتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل تحریک انصاف لانگ مارچ اور دھرنا کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس جواد حسن نے سینئر ایڈیشنل رجسٹرار کی اس رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری نے زیر التوا درخواست کے دوران عوامی اجتماع سے خطاب میں مبینہ طور پر توہین آمیز بیان دیا تھا جسے ملک بھر میں نشر کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اسد عمر کا یہ بیان اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے جو اعلیٰ عدالتوں اور ان کے ججوں کے خلاف نفرت اور تضحیک کا باعث ہے، ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی ضرورت ہے۔
اس میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 204 (2)(بی) واضح طور پر کہتا ہے کہ عدالت کو کسی بھی ایسے شخص کو سزا دینے کا اختیار حاصل ہے جو عدالت کو اسکینڈلائز کرتا ہے یا کوئی بھی ایسا کام کرتا ہے جس سے عدالت یا جج کو نفرت، تضحیک یا توہین کا سامنا کرنا پڑے۔
عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ سینئر ایڈیشنل رجسٹرار کی جانب سے پیش کردہ مذکورہ رپورٹ کے ساتھ منسلک جواب دہندہ اسد عمر کے بیان کے اردو ٹرانسکرپٹ کے مندرجات واضح طور پر آئین کے آرٹیکل 204 (2)(بی) کی دفعات کے ضمرے میں آتے ہیں۔
سماعت کے بعد اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عدلیہ کے بارے میں کوئی متنازع بات نہیں کی، نہ کسی جج کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، روس سے تیل درآمد کرنے میں بہت دیر کردی ہے، نالائق حکومت نے 8 ماہ ضائع کیے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے آج زمان پارک میں اجلاس ہے، اجلاس میں عمران خان آج فیصلہ کریں گے، ہم اسمبلیاں توڑ کر میدان خالی نہیں بلکہ خود اتر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر حکومت ڈگمگا گئی ہے، رانا ثنااللہ کہتا ہے ہر صورت میں اسمبلیاں بچانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک عوامی جماعت ہے اور انہیں میں جارہی ہے، اسمبلیاں تحلیل کر کے ہم کوئی سیاسی غلطی نہیں کر رہے۔


مشہور خبریں۔
اسلام آباد میں ممبر قومی اسمبلی کو خریدنے کے لیے منڈی لگی ہوئی ہے:عمران خان
?️ 25 مارچ 2022(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں
مارچ
غزہ جنگ بندی معاہدے کا تجزیہ؛ صیہونی حکومت نے جنگ بندی کا معاہدہ کیوں قبول کیا؟
?️ 10 اکتوبر 2025سچ خبریں: حماس موومنٹ نے آج صبح اعلان کیا کہ امریکی تجویز کے
اکتوبر
روس کے خلاف امریکی سینیٹر کی نئی بیان بازی
?️ 30 مئی 2023سچ خبریں:امریکی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے حال ہی میں یوکرین کے
مئی
اسرائیل کو امریکہ کی سب سے بڑی فوجی امداد
?️ 12 مارچ 2025سچ خبریں: اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی نئی
مارچ
ٹیکس ہدف میں ناکامی: ایف بی آر میں ایک بار پھر تقرر و تبادلے
?️ 3 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے
جنوری
یمن میں آخری دنوں میں جنگ بندی؛ Grundberg کی تجویز کیا ہے؟
?️ 30 جولائی 2022سچ خبریں: یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اس سال
جولائی
عرب دنیا میں امریکہ کے خلاف غصہ کیوں بڑھ رہا ہے؟
?️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: امریکی صدر کو عرب دنیا کے سفارتی ذرائع سے سخت
نومبر
ترکی کے تل ابیب کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی وجوہات
?️ 9 مئی 2024سچ خبریں: غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے فلسطینیوں کے خلاف
مئی