اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس سے بحالی کے لیے یکساں معاشی شرح نمو کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری تمام ممالک کو برابری کی بنیاد پر ویکسین کی فراہمی یقینی بنائے آزربائیجان میں غیروابستہ ممالک کی تحریک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے بحالی کے لیے یکساں برابری کی حامل معاشی شرح نمو اور پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں ان غیرمعمولی حالات میں تحریک کی قیادت اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اجلاس طلب کرنے پر آزربائیجان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کانفرنس کے انعقاد پر آزربائیجان کی قیادت بالخصوص وزیر خارجہ جیہون بیراموف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا ایک اہم موڑ پر ہے جہاں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں دیرینہ تنازعات، داخلی و ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی عدم مساوات، موسمیاتی تبدیلی، بڑی طاقتوں کے درمیان کشیدگی، اسلحے کی نئی دوڑ،بڑھتی ہوئی نسل پرستی اور مذہبی منافرت بالخصوص اسلاموفوبیا، عالمی امن و سلامتی اور ترقی کی راہ میں حائل خطرات شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی عالمی وبا نے امن عامہ کے قیام اور سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق عالمی نظام کی خامیوں کو مزید عیاں کر دیا ہے اور کوئی ملک خواہ کتنا بھی مستحکم اور خوشحال کیوں نہ ہو، وہ تنہا ان چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ امن اور ترقی کے ایجنڈے پر گامزن ایک اہم فورم ہونے کے ناطے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ’نام‘ کا کردار انتہائی اہم ہے، یہ تنظیم، دیرپا امن و ترقی کے مشترکہ ہدف کے حصول کے لیے استحکام اور کثیر الجہتی کے فروغ کے لیے ہراول دستے کا کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کورونا وائرس کے خلاف پاکستان کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کورونا وائرس کے خلاف جنگ اسمارٹ لاک ڈاؤن پر مشتمل ہے اور ہم نے تین جہتی حکمت عملی اپنائی جس میں جان بچانے، ذریعہ معاش کا تحفظ یقینی بنانے اور معیشت کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے احساس ایمرجنسی کیس پروگرام کے ذریعے حکومت 1.25ارب ڈالر کی خطیر رقم معاشرے کے کمزور طبقے کے ڈیڑھ کروڑ سے زائد خاندانوں میں تقسیم کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ویکسینیشن مہم شروع کی جو اس سال دسمبر تک 7کروڑ افراد کا احاطہ کرے گی جبکہ ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد شہریوں کو ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد کورونا ویکسین کی خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران سے مکمل بحالی کے لیے ہم نے ہر کسی کو ہر جگہ ویکسین کی یکساں فراہمی اور مناسب نرخوں پر ویکسین کی ترسیل یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم وائرس کو شکست دے کر چیلنج سے نمٹ نہیں سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو درکار وسائل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہمیں اپنے مالی وسائل کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم کووڈ-19 اور مہنگائی کا مقابلہ کر سکیں اور 2023 تک پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے مقاصد اور قومی ایجنڈا کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر اس وبا کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ غیرمعمولی حالات غیرمعمولی یکجہتی کے متقاضی ہیں۔
انہوں نے ہم باہمی تعاون کی حامل کثیرالجہتی کے لیے اپنے بھرپور عزم کا اعادہ کرتے ہیں تاکہ جمہوریت، برابری اور شفافیت پر مبنی عالمی نظام کا حصول یقینی بنا سکیں جو طاقت پر مبنی نہ ہو بلکہ یہ سب کی خوشحالی کی سوچ پر مبنی ہو۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تحریک کے بنیادی نظریات خصوصاً غیرملکی تسلط میں رہنے والے افراد کے حق خودارادیت کی قدر کرتا ہے، انتہائی افسوناک امر ہے کہ 7 دہائی سے زائد گزر جانے کے بعد فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے خود ارادیت کے استعمال سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ ان طویل دیرینہ تنازعات کے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور عوام کی امنگوں کے مطابق حل کے لیے قراردادیں منظور کی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان غیروابستہ ممالک کی تحریک اور ان کے بنیادی اصولوں کے حوالے سے پرعزم ہے اور امن، برابری، تعاون اور سب کی بہتری کے لیے کی جانے والی تحریک کی کوششیں کی حمایت کرتے رہیں۔