بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات، مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر گئے اور ان سے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کی۔

ملاقات کے دوران جمعیت علمائے اسلام کے وفد میں پارٹی ترجمان اسلم غوری اور امیر جمعیت علمائے اسلام فاٹا مولانا جمال الدین شامل تھے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اور جمیل سومرو شامل تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کا آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آگیا جس میں آرٹیکل 175 اے میں وفاقی آئینی عدالت کا قیام شامل ہے جو 5 ججز پر مشتمل ہے جبکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا ازخود نوٹس لینے کا اختیار ختم ہو جائے گا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے آئینی ترامیم کے مسودے میں آرٹیکل 175 اے، بی، ڈی، ای، ایف میں ترامیم کی تجویز شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے ڈرافٹ کہا گیا ہے کہ ایک وفاقی آئینی کورٹ کے قیام عمل میں لایا جائے، وفاقی آئینی عدالت 5 ججز پر مشتمل ہوگی جس کی سربراہی چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کریں گے، ہر صوبے سے چیف جسٹس باری کی بنیاد پر آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر ہوں گے۔

اس کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی مدت 3 سال ہوگی، وفاقی آئینی عدالت کی مستقل نشست اسلام آباد میں ہوگی، وفاقی آئینی عدالت کسی بھی صوبے میں عدالت لگا سکے گی۔

اس مسودے میں پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 184 ختم کرنے کی تجویز دی ہے، اس آرٹیکل کے تحت سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے اختیار ختم ہو جائے گا، وفاقی آئینی عدالت کا فیصلہ حتمی ہو گا اور اس پر کسی بھی فورم پر اپیل نہیں ہو سکے گی۔

پیپلز پارٹی کے مسودے میں سپریم کورٹ ججز تقرری کے لیے آئینی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کا قیام عمل میں لایا جائے گا، صوبائی سطح پر ہائی کورٹس ججز کی تقرری آئینی کمیشن آف پاکستان کرے گی، سی سی پی چیف جسٹس آئینی عدالت اور دو سینئر ججوں پر مشتمل ہوگی، سی سی پی میں سپریم کورٹ کا ایک ریٹائر اور یا چیف جسٹس کا نامزد کردہ نمائندہ ہوگا۔

اس کے مطابق سی سی پی میں اٹارنی جنرل آف پاکستان بھی شامل ہوں گے، سی سی پی میں پاکستان بار کونسل کا نمائندہ قومی و سینیٹ کے 2،2 ارکان ہوں گے، وفاقی اور صوبائی آئینی عدالتوں کے قیام، ججز کے تقرر کے لیے آئینی کمیشن کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی کے مسودے میں آئینی کمیشن میں چیف جسٹس آئینی عدالت اور دو سینیئر ترین جج شامل ہے، چیف جسٹس آئینی عدالت کی تجویز پر سپریم کورٹ یا آئینی عدالت کا ریٹائرڈ جج بھی شامل کرنے کی تجویز شامل ہے۔

مسودے میں کمیشن میں وفاقی وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور پاکستان بار کونسل کا نامزد کردہ ایڈوکیٹ شامل کرنے کی تجویز ہے، سی سی پی کا کوئی بھی ممبر کسی جج کے تقرر کے لیے نام تجویز کرسکتا ہے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 209 میں ججوں کو ہٹانے کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے، سی سی پی، چیف جسٹس، 2 سینئر ججز اور 2 صوبائی ججز پر مشتمل پر مشتمل کمیشن کو ججوں کو ہٹانے کا اختیار ہوگا۔

مشہور خبریں۔

انتخابات میں نیتن یاہو کے اتحاد کی شکست

?️ 3 ستمبر 2023سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں میں تازہ ترین رائے شماری کے نتائج شائع

قاہرہ کو ہزاروں فلسطینیوں کی نقل مکانی پر تشویش

?️ 9 مئی 2022سچ خبریں:مصری وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکام کی جانب سے مغربی کنارے

انگریزی اساتذہ کی زبردست ہڑتال کا دوبارہ آغاز

?️ 2 فروری 2023سچ خبریں:انگلینڈ اور ویلز کے 120,000 سے زیادہ اساتذہ نے گزشتہ 10

بلی تھیلے سے باہر آگئی، شریف فیملی پی آئی اے کو اونے پونے خریدنا چاہتی ہے، علی امین گنڈاپور

?️ 4 نومبر 2024پشاور: (سچ خبریں) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے شریف فیملی پر

برطانوی سب سے بڑی کنٹینر پورٹ کی ہڑتال

?️ 22 اگست 2022سچ خبریں:برطانیہ کی سب سے بڑی کنٹینر پورٹ پر تقریباً 2000 کارکنوں

غزہ میں جو کچھ ہوا وہ نسل کشی سے بڑھ کر ہے: اسرائیلی پروفیسر

?️ 25 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی ٹی وی چینل 14 نے اعلان کیا کہ عبرانی یونیورسٹی

حزب اللہ کے خوف سے صہیونی پاور کمپنی کا رد عمل

?️ 14 جولائی 2024سچ خبریں: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حکومت کی بجلی کمپنی

حکومت پنجاب گرفتار سینیٹرز کو پیش کرے ورنہ کل اجلاس کی صدارت نہیں کروں گا، چیئرمین سینیٹ

?️ 7 مارچ 2025کراچی: (سچ خبریں) کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے چیئرمین سینیٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے