بجٹ میں صوبوں کا حصہ

🗓️

اسلام آباد(سچ خبریں)اگلے مالی سال میں صوبوں کو وفاق کی جانب سے تقسیم کی جانے والی رقم سے 17 فیصد زیادہ حصہ ملنے کا امکان ہے کیونکہ حکومت نے گزشتہ سال کے 35کھرب 11ارب روپے کے مقابلے میں 40کھرب 99ارب روپے چار وفاقی اکائیوں کو منتقل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 23-2022 کے وفاقی بجٹ کی دستاویز کے مطابق ہمیشہ کی طرح پنجاب کو قابل تقسیم رقم سے 50فیصد سے زائد حصہ ملے گا جبکہ بقیہ رقم بقیہ تین صوبوں میں تقسیم کی جائے گی۔

بجٹ دستاویز کے مطابق یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال کے کل 40کھرب 99ارب روپے کے تخمینے کے حامل وفاقی تقسیم شدہ پول میں سے پنجاب کو 20کھرب 29ارب روپے ملیں گے، اس کے بعد سندھ کو 10کھرب 29ارب روپے ملیں گے۔

دو دیگر چھوٹے صوبوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو بالترتیب 670.46 ارب روپے اور 370.23 ارب روپے ملیں گے۔

جاری مالی سال میں صوبوں کو وفاق سے تقسیم شدہ پول سے 35کھرب 11ارب روپے ملے ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے صوبوں کے حصے کا تخمینہ 34کھرب 11ارب روپے لگایا تھا۔

30جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں پنجاب کو وفاقی تقسیم شدہ پول سے 17کھرب 40ارب روپے کا بڑا حصہ ملا تھا، تقسیم شدہ پول میں سندھ کا حصہ 873 ارب روپے تھا، اس کے بعد خیبر پختونخوا کے لیے 575 ارب روپے اور بلوچستان کے لیے 322 ارب روپے تھے۔

صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کا طریقہ کار آئین کے آرٹیکل 160 میں بیان کیا گیا ہے، جو کہ پانچ سال سے زیادہ کے وقفوں کے ساتھ قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے قیام کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

این ایف سی کا مینڈیٹ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کے لیے صدر کو سفارشات دینا ہے۔

صوبے کے لحاظ سے رقم کو مختلف بنیادوں پر تقسیم کیا گیا ہے جس پر پہلے ہی اتفاق ہو گیا تھا اور اس لحاظ سے جہاں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اس پر 82فیصد انحصار کیا گیا ہے، اس کے بعد پسماندگی اور محصولات میں حصہ داری سمیت دیگر امور آتے ہیں۔

تقسیم شدہ پول میں لاگو ہونے والے ٹیکسز میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، سیلز ٹیکس (سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس کے علاوہ)، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (قدرتی گیس پر ایکسائز ڈیوٹی کے علاوہ) اور کسٹم ڈیوٹی پر مشتمل ہے، اگلے مالی سال میں حکومت نے تقسیم شدہ پول کے ٹیکس کے طور پر 39کھرب 74ارب روپے جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

اس کے علاوہ صوبوں کو گیس ڈیویلپمنٹ سرچارج، قدرتی گیس پر رائلٹی، خام تیل پر رائلٹی اور قدرتی گیس پر ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 125 ارب روپے ’براہ راست منتقلی‘ کے ذریعے حاصل ہوں گے۔

مشہور خبریں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی موجودگی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے

🗓️ 17 اپریل 2021سرینگر (سچ خبریں)  بھارتی دہشت گرد فوج گذشتہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ

صہیونیوں میں یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانے کی ہمت نہیں

🗓️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:آج اسرائیل ہیوم اخبار نے اعلان کیا ہے کہ اسے غزہ

وزیراعلیٰ جام کمال خود کو بچانے کے لیے متحرک ہو گئے

🗓️ 4 اکتوبر 2021کوئٹہ (سچ خبریں)  تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی نے سیاسی بحران

صیہونی ممکنہ وزیر اعظم کا غزہ جنگ کے بارے میں اعتراف

🗓️ 20 مئی 2021سچ خبریں:صہیونی نئی کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دیے جانے والے یائیر

شام کی خودمختاری اور ارضی سالیمت کا احترام کیا جائے:اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب

🗓️ 1 جولائی 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے شام سے متعلق سلامتی کونسل

اسرائیلی کشتیوں پر حملے روکنے کے لیے یمنی حکومت کی شرط

🗓️ 18 دسمبر 2023سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے ترجمان نے صیہونی حکومت کی

سعودی عرب کا حیرت انگیز فوجی بجٹ

🗓️ 22 جولائی 2023سچ خبریں:اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے دنیا کی فوج کی

عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا جلد اختتام ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

🗓️ 14 جون 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے