اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایمن الظواہری کارروائی میں پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کے خلاف کارروائی میں پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس امریکی سفیر کی جانب سے پاک افغان بارڈر دورے سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ہلاک کرنے والے امریکی ڈرون کو ممکنہ طور پر کرغزستان کے ایک ایئربیس سے لانچ کیا گیا تھا۔ حملہ شمالی کرغزستان میں ماناس میں امریکی ٹرانزٹ سہولت گانسی ایئربیس سے کیا گیا۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق گانسی کرغزستان میں بشکیک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک سابق امریکی فوجی اڈہ ہے، جسے امریکی فضائیہ چلا رہی تھی اور جون 2014 میں اسے کرغیز فوج کے حوالے کر دیا تھا۔ تاہم امریکی انتظامیہ ابھی تک یہ بتانے سے انکار کر رہی ہے کہ ڈرون کہاں سے ٹیک آف کیا گیا اور اس نے کون سا راستہ استعمال کیا۔محکمہ دفاع نے صرف ایک مختصر بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایمن الظواہری کو کابل کے مرکز میں ایک اوور دی ہورائزن آپریشن میں مارا گیا، جہاں وہ طالبان کے مہمان کے طور پر مقیم تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اتوار کو کابل کے وقت کے مطابق صبح 6:18 پر ایک درست، انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں دو ہیلی فائرز میزائلوں سے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکا کے سب سے بڑے ریڈیو نیوز نیٹ ورک نے نشاندہی کی کہ امریکی حکام یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ڈرون کو کہاں سے لانچ کیا، لیکن امریکا کے پاس اس علاقے میں اب کوئی فوجی اڈہ نہیں ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ طیارے نے اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے طویل فاصلہ طے کیا ہوگا۔
مشہور خبریں۔
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مخصوص نشستوں پر بھی نمائندگی بھی ملنی چاہیے
نومبر
کورونا ویکسین کی ریٹیل پرائس سے متعلق فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا
مارچ
سوئنگ ریاستوں میں ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سنسنی خیز دوڑ
اکتوبر
بن سلمان کی دوسرے شہزادوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش
اکتوبر
مراکش کے 36 شہروں میں صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے
نومبر
مسئلہ فلسطین پر عرب لیگ کا غیر معمولی اجلاس
فروری
چین اور تائیوان کے درمیان جنگ کا خطرہ
اگست
افغان صدرکی طالبان کو دھمکی
جون