کوئٹہ: (سچ خبریں) بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے الزام عائد کیا ہے کہ افغان حکومت افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے کے بجائے ’ڈبل گیم‘ کھیل رہی ہے اور معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارہا افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کو حوالے کرے جن کی فہرست پاکستان نے افغانستان کو ثبوتوں کے ساتھ فراہم کی تھی لیکن افغان حکومت نے اب تک اس کا مثبت جواب نہیں دیا۔
جان اچکزئی نے خبردار کیا کہ پاکستان اپنے مطالبات کے لیے کسی بھی حد تک جائے گا، بنوں میں دہشتگردوں کے حالیہ حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے جو تفتیش کاروں کے دریافت کردہ افغان شناختی کارڈز سے ثابت ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن افغان مہاجرین کے پاس اپنے ملک کے شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات ہیں وہ سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں اور انہیں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
جان اچکزئی نے زور دے کر کہا کہ یہ طالبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی گروپ کو پاکستان میں حملوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی افغان کو پاسپورٹ اور ویزے کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان کا دونوں جانب سے بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کرنے کے لیے ایک دستاویزی نظام کے نفاذ سے پیچھے ہٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
مشہور خبریں۔
گوگل صیہونی حکومت کے دفاع میں مصروف
اپریل
افغانستان کے موجودہ نظام میں ذاتی تعصب کی کوئی جگہ نہیں ہے: طالبان وزیر داخلہ
جون
فلسطینی شہید کے اہل خانہ کا سید حسن نصر اللہ کے نام شکریہ کا پیغام
اکتوبر
صیہونیوں کی کالی فائل میں ایک اور شکست ریکارڈ
مارچ
امریکہ انسانیت کا گٹر بنتا جا رہا ہے؛ ٹرمپ کے ہاتھوں ایک بار پھر تارکین وطن کی توہین
ستمبر
بھارت فرقہ وارانہ فسادات کروا رہا ہے:فود چہودری
اگست
ہم ہر جگہ ٹرمپ اور صیہونیوں کا پیچھا کر رہے ہیں:شہید ابو مہدی المہندس کے جانشین
جنوری
کیا اسرائیل کے پاس غزہ میں کوئی آپشن ہے ؟
اکتوبر