اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما علی امین گنڈا پور کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی، جنہیں رواں مہینے کے اوائل میں قومی اداروں کو دھمکیاں دینے سے متعلق مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے پیر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، جج نے علی امین گنڈا پور کو تین، تین لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو اپریل کے اوائل میں پشاور ہائیکورٹ کے ڈیرہ اسمعٰیل خان بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا، انہیں اسلام آباد کی گولڑہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا تاہم بعد میں انہیں بھکر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف گولڑہ پولیس میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ایک آڈیو کا ذکر کیا گیا ہے، جس میں ان پر حکومتی اتحاد کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے، سرکاری اہلکاروں کو دھمکیاں دینے اور عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔
گزشتہ روز سماعت کے دوران علی امین گنڈا پور کے وکیل شیر افضل خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مؤکل نے کبھی کسی گروپ کو ریاست کے خلاف نہیں اکسایا اور نہ ہی لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسایا۔
انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ مجسٹریٹ کو پی ٹی آئی رہنما کے خلاف بغاوت کی شکایت درج کرنے کا اختیار نہیں کیونکہ ایسی ایف آئی آر درج کروانا ریاست کا اختیار ہے۔
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو ایک گھنٹے کی تگ و دو کے بعد پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ اسمٰعیل خان بینچ کی عمارت کے باہر سے 6 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا، اگلے روزخیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل کی مقامی عدالت نے پولیس کی جانب سے دائر دو مقدمات میں بری کردیا تھا جبکہ اسلام آباد اور پنجاب میں دائر مختلف مقدمات میں 6 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
8 اپریل کو اسلام آباد پولیس ڈیرہ اسمٰعیل خان پہنچی اور پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد منتقل کیا، اسلام آباد کی عدالت نے علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
11 اپریل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریکِ انصاف علی امین گنڈا پور کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کردی تھی۔
13 اپریل کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے علی امین گنڈا پور کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس سے پنجاب پولیس کو اختیار مل گیا کہ وہ انہیں پاکستان پینل کوڈ اور پنجاب آرمز (آرڈیننس) 2015 کی دفعات کے تحت بھکر میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتار کریں، بعد ازاں انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
15 اپریل کو سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کو تفتیش کے لیے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر بھکر پولیس کے حوالے کیا تھا۔
مشہور خبریں۔
ملک میں تمام امتحان منسوخ کر دئے:وزیر تعلیم
اپریل
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عمران خان ایک اچھا سیاستدان ہے،مفتاح اسماعیل
جنوری
ترکی میں مظاہرہ کرنے والے متعدد افراد گرفتار
جون
طالبان کی ایک بار پھر امریکہ کو دھمکی
مارچ
چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے گروپ آف سیون کا 600 بلین ڈالر کا بجٹ
جون
سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس عمران خان کو لے کر عدالت روانہ
مئی
سیاسی تعصب کے بغیر افغانوں کی مدد کریں:طالبان کی عالمی براداری سے اپیل
جنوری
شہد کی مکھیاں بھی بیماری سے بچنے کے لیے سماجی فاصلہ رکھتی ہیں
نومبر