اسلام آباد:(سچ خبریں) سویڈن نے سیکیورٹی صورت حال کو وجہ قرار دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارت خانہ غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیا۔
سویڈن کے سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورت حال کی وجہ سے سویڈن کا سفارت خانہ مہمانوں کے لیے بند کردیا گیا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’مائیگریشن سیکشن اس وقت کسی قسم کی درخواستوں کے لیے فعال نہیں ہے اور اپنے قونصل خانوں یا گھروں میں دستاویزات بھی نہیں بھیج رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سے تکلیف ہوگی تاہم ہمارے درخواست گزاروں اور عملے کے ارکان کی سلامتی اولین ترجیح ہے‘۔ مزید بتایا گیا کہ اس وقت سفارت خانے دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کسی سوال کا جواب نہیں دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ اگر آپ اپنے کیس کے بارے میں سوالات کرنا چاہتے ہیں تو مائیگریشن ایجنسی سے رابطہ کریں، سفارت خانے کی بندش سے سویڈن میں تعلیم کے حوالے سے بڑی تعداد میں طلبہ پریشان ہیں، جو تعلیمی شرائط اور سویڈن کی جامعات میں داخلے کی تیاریوں کے لیے پہلے ہی وقت اور پیسے اس عمل پر خرچ کر چکے ہیں۔
سویڈن میں پاکستانی سفارت خانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ رواں برس سویڈن کی جامعات میں تعلیم کے لیے اپلائی کر رہے ہیں اور وہ ہم سے اس حوالے سے سوالات کر رہے ہیں۔
پاکستانی سفارتی خانے کا کہنا تھا کہ ہمیں امی دہے کہ وہ جلد ہی اپلائی کرسکیں گے، تعلیم ہمارے پائیدار تعلقات کے لیے اہم پہلو ہے اور طلبہ دونوں ممالک کے لیے پل کی حیثیت رکھتےہیں۔
رپورٹ کے مطابق سویڈن کے سفارت خانے خطرات کی نوعیت کے حوالے سے وضاحت نہیں کی لیکن خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سویڈن میں حال ہی میں قرآن کی بےحرمتی کے واقعے سے معاملات جڑے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے مشہور انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل ڈنمارک نژاد سویڈن کے شہری نے 21 جنوری کو اسٹاک ہام میں ترک سفارت خانے کے باہر سویڈن کی پولیس کی حفاظت میں قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔
مذکورہ واقعے کی نہ صرف مسلم دنیا کی جانب سے مذمت کی گئی تھی بلکہ کئی غیرمسلم رہنماؤں نے بھی اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔