اسامہ بن لادن کے متعلق مسلم لیگ (ن) کا اہم اعتراف: پی ٹی آئی رہنما کا دعویٰ
اسلام آباد(سچ خبریں) پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے دعوٰی کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے مسلم لیگ ن اس بات کو قبول کیا ہے کہ اسے القاعدہ کے بانی مالی مدد ملی تھی انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کے لیے اسامہ بن لادن سے فنڈز حاصل کرکے پاکستان میں غیر ملکی فنڈنگ کی بنیاد رکھی۔
اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیسز کی سماعتوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کے لیے اسامہ بن لادن سے فنڈز حاصل کرکے پاکستان میں غیر ملکی فنڈنگ کی بنیاد رکھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ڈونرز کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے لیبیا اور عراق سے فنڈز وصول کیے ہیں۔پارلیمانی سیکریٹری نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو غیر ملکی فنڈنگ کیسز سے فرار ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتہائی شفاف طریقے سے فنڈز اکٹھے کیے اور اسکروٹنی کمیٹی کو 40 ہزار کے قریب ڈونرز کی تفصیلات فراہم کردیں۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو چیلنج کیا کہ وہ ریکارڈ ساتھ لائیں اور ان کے ساتھ براہ راست بحث کریں۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعوٰی کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے 18 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات چھپائیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو کسی بھی قیمت پر غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے پر جوابدہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکیل نے اسکروٹنی کمیٹی کو تمام معلومات چھپانے کی تجویز دی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے وکیل جہانگیر جدون نے مسلم لیگ (ن) کے اسامہ بن لادن سے فنڈز وصول کرنے کی بات پر تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ای سی پی کمیٹی صرف گزشتہ پانچ سالوں میں موصول ہونے والے فنڈز کی جانچ کر رہی ہے اور اس مرحلے میں 1990 کی دہائی کا قصہ متعلقہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کو اپنی غیر ملکی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کا سامنا ہے جو اس کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی درخواست کے بعد شروع ہوا تھا۔