سچ خبریں: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کسی بھی آپریشن کے لیے انہیں تحریک انصاف کے بانی کے پاس جانا ہوگا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن میں بے ضابطگیاں ہوئیں، ہماری سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن کی درخواست پڑی ہے۔ کیا لوگوں کا حق مارنا ڈاکا نہیں ہے؟ الیکشن میں خواتین کے سر سے دوپٹے چھینے گئے اور اب آپ ہماری خواتین کی مخصوص نشستیں چھیننا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کیوں؟
علی محمد خان نے کہا کہ ہم یہ نشستیں نہیں چھیننے دیں گے۔ آئین کہتا ہے متناسب نمائندگی دی جائے گی۔ یہ سیٹیں پاکستان تحریک انصاف کی ہیں۔ حکومت کس منہ سے یہ مخصوص نشستیں مانگ رہی ہے؟ خیبر پختونخوا حکومت عوام کی مرضی کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہونے دے گی۔ انہیں بانی پی ٹی آئی کے پاس جانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کچھ کرنا ہے تو پارلیمان میں پیش کریں۔ کیا 71 سے بڑا ظلم ہوگیا ہے؟ اتنا ظلم کیوں؟ ہم اپنی خواتین کی نشستیں نہیں چھیننے دیں گے۔ حکومت کو شرم آنی چاہیے، یہ ظلم ختم ہونا چاہیے۔ حکومتی وکلا اور اٹارنی جنرل کس منہ سے کہتے ہیں کہ یہ سیٹیں ہمیں دے دو۔ کس بات کا انتقام لے رہے ہیں قوم اور جمہوریت سے؟ ابھی انہوں نے ہماری اسٹریٹ پاور نہیں دیکھی۔ ہم عدالتوں میں ہیں، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگایا تو گورنر ہاؤس پر قبضہ کر لیں گے، علی امین گنڈاپور
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے خیبر پختونخوا ہاؤس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے بریفنگ لی۔ جو عمران خان کی پالیسی ہوگی، وہی صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی پالیسی ہوگی۔ خیبر پختونخوا حکومت لوگوں کی منظوری کے بغیر صوبے میں آپریشن نہیں کرنے دے گی۔ انہیں بانی چیئرمین کے پاس جانا پڑے گا اور ان سے بات کرنا ہوگی۔