سچ خبریں: روس کی ایک عدالت نے ٹی وی چینلز کے یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کرنے کے ایک کیس میں گوگل پر 20 ڈیسیلین ڈالر جرمانہ عائد کردیا جو کہ دنیا بھر کی مجموعی قومی پیداوار سے بھی اربوں گنا زیادہ ہے۔
امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق روسی عدالت نے ملک کے مختلف ٹی وی چینلز کے یوٹیوب چینلز پر پابندی کی وجہ سے گوگل پر حیران کن جرمانہ عائد کردیا۔
روسی عدالت کی جانب عائد کردہ جرمانہ اتنا زیادہ تھا کہ روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان بھی اس پر درست انداز میں بات نہیں کر سکے اور وہ یہ وضاحت نہیں کر پائے کہ کمپنی اتنا بڑا جرمانہ کیسے ادا کرے گی؟
حیران کن بات یہ ہے کہ گوگل جو کہ دنیا کی امیر ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے، اس کے مجموعی اثاثوں کی ملکیت بھی 2 ٹریلین ڈالر ہے لیکن اس پر عائد کیا گیا جرمانہ اس کے اپنے اثاثوں سے ٹریلینز بار زیادہ ہے۔
روسی عدالت نے گوگل پر 20 ڈیسلین کا جرمانہ عائد کیا ہے جو کہ دنیا کی مجموعی قومی پیدوار یعنی جی ڈی پی سے بھی اربوں گنا زیادہ ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے مطابق دنیا بھر کی مجموعی قومی پیداور 477 ٹریلین ڈالر ہے لیکن گوگل پر عائد کردہ جرمانہ 20 ڈیسلین ہے جوکہ دنیا کی مجموعی قومی اثاثوں سے بھی اربوں گنا زیادہ ہے۔
روسی عدالت کی جانب سے گوگل پر عائد کیے گئے جرمانے میں 2 کے ہندسے کے بعد 34 صفر آتے ہیں اور اتنی دولت نہ گوگل اور نہ ہی دنیا بھر میں موجود ہے۔
روسی عدالت نے گو گل پر روسی ٹی وی چینلز جیسا کہ آر ٹی اور اسپاٹی فائی سمیت دیگر ٹی وی چینلز کے یوٹیوب چینلز پر پابندی لگانے پر جرمانہ عائد کیا۔
گوگل پر روسی عدالت میں 2020 سے مقدمہ زیر سماعت تھا اور یوکرین – روس جنگ کے بعد مذکورہ کیس میں شدت آتی آگئی اور اب روسی عدالت نے گوگل پر بھاری جرمانہ عائد کرکے دنیا کو ہی حیران کردیا۔
گوگل نے فوری طور پر روسی عدالت کی جانب سے دائر کردہ جرمانے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی امریکی اور روسی صدور نے براہ راست مذکورہ معاملے پر کوئی ردعمل دیا ہے۔