ریاض (سچ خبریں)سعودی فلکیاتی انجمن سربراہ انجینئر ماجد ابوزاہرة نے کہا ہے کہ صدیوں بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن آج جمعہ کو ہوگا، جزوی چاندگرہن3گھنٹے 28منٹ23سیکنڈ تک جاری رہے گا۔چاند گرہن سعودی عرب میں نہیں دیکھا جا سکے گا، 2021کےدوران یہ دوسرا اورآخری چاندگرہن ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی فلکیاتی انجمن سربراہ کا کہنا ہے کہ کل بارہویں صدی کے بعدطویل ترین جزوی چاندگرہن ہو گا چاندکا بیشتر حصہ کرہ ارض کے سائے میں داخل ہو جائےگا۔ماجدابوزاہرة نے کہا کہ جزوی چاندگرہن3گھنٹے 28منٹ23سیکنڈ تک جاری رہے گا پندرہویں عیسوی کے بعد سے 21ویں صدی کاطویل ترین جزوی چاندگرہن ہوگا۔
ابوزاہرٖۃ نے توجہ دلائی2021کےدوران یہ دوسرا اورآخری چاندگرہن ہو گا۔چاند گرہن سعودی عرب میں نہیں دیکھا جا سکے گا، جن ممالک میں چاندگرہن نظر آئے گا ان میں شمالی امریکا، بحرالکاہل، الاسکا، مشرقی آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جاپان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ زمین پر سورج گرہن بھی ہوتا ہے اور سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے۔ چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے۔