سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ بیان جاری کرنے کے بجائے سویڈن پر سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کریں۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ عالم اسلام کے ممالک سویڈن پر سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کریں کیونکہ یہ ملک قرآن مجید اور اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کرنے والوں کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراقیوں نے سویڈن کو کیسے سبق سکھایا؟
یمن کی انصار اللہ نے سویڈن کی مجرمانہ حکومت کے بارے میں عراق کے موقف کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ مذمتی بیانات جاری کرنا کافی نہیں ہے کیونکہ سویڈن میں قرآن کریم کے خلاف جرم دہرایا گیا ہے۔
یمن کی اس تحریک نے اعلان کیا کہ اسلامی مقدسات کی توہین ایک معمول بن گیا ہے اور صہیونی لابی کہ مغربی ممالک کے امور جس کے ہاتھ میں ہیں، ان گھناؤنے کاموں کے پیچھے ہے۔
انصار اللہ نے تاکید کی کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف امت اسلامیہ کو ٹھوس اور عملی موقف اختیار کرنا چاہیے نیز مسلم اقوام کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ سویڈش حکومت کے خلاف موثر عملی اقدامات کریں تاکہ یہ دوسرے ممالک کے لیے عبرت کا باعث بنے۔
دوسری جانب یمن کے مختلف علاقوں بالخصوص اس ملک کے دارالحکومت صنعاء کے مکینوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور سویڈن میں قرآن کریم کی توہین کی تکرار کی مذمت کی۔
مزید پڑھیں: سویڈن حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے مجرموں کے خلاف تادیبی کارروائی کرے، وزیراعظم
ان اجتماعات کے شرکاء نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سویڈن میں آزادی اظہار رائے کے بہانے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کو ایک گھناؤنا جرم اور اسلامی مقدسات کی توہین قرار دیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سویڈن میں صیہونی لابی کا کنٹرول ہے اور یہ کاروائی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف صیہونیوں کی جنگ ہے، یمنی مظاہرین نے تمام اسلامی ممالک اور حکومتوں سے کہا کہ وہ سویڈن پر پابندی عائد کریں اور اس مجرم حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کو جرم تصور کریں۔
انہوں نے ان جرائم کے حوالے سے بعض اسلامی ممالک کی خاموشی کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ان جرائم کے خلاف اس خاموشی کو توڑا جائے ورنہ اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔