سچ خبریں:المسیرہ چینل نے یمن کے مغرب میں واقع صوبہ الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملوں کے تسلسل کی اطلاع دی۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک سے وابستہ المسیرہ چینل نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے الحدیدہ شہر اور اس کے اطراف میں2018 میں اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان علاقوں پر کم از کم 48 حملے کیے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق الحدیدہ پر فضائی حملے کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی اتحاد اس علاقے میں اپنے جاسوس طیارے بھی اڑاتا ہے، یمن کے نائب وزیر اعظم برائے دفاعی امور جلال الرویشان نے اس سے قبل اس بات پر زور دیا تھا کہ اگر کشیدگی بڑھی تو آگ کا دائرہ صرف یمن تک محدود نہیں رہے گا۔
الرویشان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دیر ہو چکی تھی لیکن یمن کے خلاف جارحیت میں شریک ممالک نے آخر کار یہ سمجھ لیا کہ انہیں اپنے حساب کتاب کا ایک بار پھر جائزہ لینا چاہیے جبکہ جارحیت کی حمایت کرنے والے امریکہ اور انگلینڈ یمن میں متحارب فریقوں کے درمیان کسی بھی طرح کی مفاہمت کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے خلاف جارحیت کا آغاز سعودی عرب کے مفاد میں نہیں تھا اور یہ ملک اس وقت ایک دوراہے پر کھڑا ہے اور اسے اپنا فیصلہ کرنا چاہیے نیز انسانی صورت حال کے حوالے سے دوسری طرف سے کیے گئے معاہدے ابھی تک کاغذ پر ہیں اور ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
یمن میں تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی الکحوم نے بھی کہا کہ سعودی عرب کو مغربی ممالک کے دباؤ اور پابندیوں سے نکل جانا چاہیے یمن پر مسلسل جارحیت اور محاصرے کا سبب بنے ہوئے ہیں۔