سچ خبریں:یمن کے ایک اخبار نے اس ملک کے خلاف جاری جارحیت میں امریکہ کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یمن جنگ کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے، وہ جارحین کو فوجی کاروائیاں جاری رکھنے کی ہدایات دیتا ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن پر امریکی-سعودی حملے کے آغاز سے امریکہ طاقت کے ساتھ منظرعام پر موجود ہےکیونکہ اس جارحیت کے آغاز کا اعلان واشنگٹن سے ہوا لیکن امریکہ میں تعینات اس وقت کے سعودی سفیر عادل الجبیر کی زبان زبانی۔
واضح رہے کہ پچھلے سات سالوں سے امریکہ یمن پر جارحیت کے پس پردہ موجود ہے،وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو فوجی کارروائیوں کی ہدایت دیتا ہے اور حکم دیتا ہے کہ وہ اپنی جارحیت جاری رکھیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ سرکاری طور پر یمنی عوام کے محاصرے میں شریک ہے اور امن اور یمنی جنگ کے خاتمے کے اس کے مطالبات دکھاوا ہیں اس لیے کہ حقیقت کچھ اور ثابت کرتی ہے۔
یاد رہے کہ بحران کے حل اور جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے چار سفیروں کی یمن کے لیے تعیناتی کے باوجود، ان کی کوششیں، امریکہ، سعودی عرب اور برطانیہ کی ہٹ دھرمی سے یمنی بحران کا کوئی حل تلاش کرنے میں ناکام رہیں۔
المسیرہ نے مزید کہا کہ اگرچہ جنگ بندی کے اعلان نے بہت سے یمنیوں کے ذہنوں کو سکون بخشا اور انہیں امن کے امکان کی امید دلائی، لیکن بہت سے لوگوں کے دل اب بھی امریکہ اور سعودی عرب کے منصوبوں کے بارے میں فکر مند ہیں نیز صنعا ایئرپورٹ کو دوبارہ کھولنے میں ناکامی اور الحدیدہ بندرگاہ میں ایندھن کو داخل ہونے سے روکنے سمیت امن کے قیام اور جنگ بندی کی پابندی میں سنجیدگی کے فقدان کے آثار بھی نمایاں ہیں۔
مشہور خبریں۔
سعودی عرب کی نائب وزارت خارجہ میں خاتون کی تقرری
جنوری
پاکستان افغانستان میں جامع سیاسی حل کے لیے کوشش کر رہا ہے
جولائی
تیونس کی سمندری حدود میں دردناک حادثہ، درجنوں افراد ہلاک ہوگئے
مارچ
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت اسرائیل کی بربریت کا ایک اور ثبوت
مئی
غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع کی بیرون ملک منتقلی 237 فیصد بڑھ گئی
مارچ
بلنکن کی اسرائیل کے صدر کو اکثر عرب ممالک کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی تجویز
فروری
بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
اپریل
طالبان کی عسکری طاقت اور افغانستان کا مستقبل
مارچ