سچ خبریں:برطانوی ورکرز پارٹی کے رہنما نے اس ملک کے وزیر اعظم پر اپنے منافع کے حصول کے لیے عوام کی خواہشات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت مخالف جماعتوں میں سے ایک برطانوی ورکرز پارٹی کے رہنما نے بدھ کو پارلیمنٹ میں اس ملک کے وزیر اعظم پر عوام کی خواہشات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی ورکرز پارٹی کے رہنما کیر اسٹارمر نے اس ملک کے وزیراعظم رشی سونک پر الزام لگایا کہ وہ برطانوی عوام کی بات نہیں سنتے ہیں،اسٹارمر نے سونک پر الزام لگایا کہ وہ بڑھتے ہوئے بلوں کو روکنے پر تیل اور گیس کے منافع کو محفوظ رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
برطانوی حزب اختلاف کے رہنما نے بجٹ کے غلط استعمال پر سونک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدامات کی وجہ سے امیر برطانوی شہری بیرون ملک جائیدادوں کے لیے انکم ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔
ورکرز پارٹی کے رہنما نے تجویز پیش کی کہ سونک کو ٹیکس کی صورتحال کو بہتر بنانا چاہیے اور حکومتی بجٹ کو ملک کے عوام کی ترجیحات کے لیے استعمال کرنا چاہیے،یاد رہے کہ پچھلے سال یہ انکشاف ہوا تھا کہ رشی سنک کی اہلیہ اکشتا مورتی بیرون ملک اپنے گھر کی دیکھ بھال کے لیے سالانہ ہزاروں پاؤنڈ خرچ کرتی ہیں جس میں وہ رہتی بھی نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ برطانوی سٹی کونسل کے انتخابات کے حالیہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ2024 کے موسم خزاں میں ہونے والے سٹی کونسل کےعام انتخابات میں کنزرویٹو حکمران جماعت کے پاس جیتنے کے زیادہ امکانات نہیں ہیں اور اگر وہ ہار جاتے ہیں تو اس پارٹی کی 14 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ا