سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے اپنے سویڈش ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن کی بے حرمتی ناقابل قبول ہے۔
ترک وزارت خارجہ کے ایک ذریعے نے اتوار کو اطلاع دی کہ اس ملک کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے سویڈن سے کہا کہ وہ قرآن کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سویڈن حکام کے مگرمچھ کے آنسو
روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق فیدان نے اپنے سویڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم کے ساتھ ایک فون کال میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں اس طرح کے گھناؤنے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
ترک وزارت خارجہ کے ذرائع نے مزید کہا کہ فیدان اور بلسٹروم نے فون پر بات چیت میں سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا۔
دریں اثنا سویڈن کی وزارت خارجہ نے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے اور اس اسکینڈینیوین ملک میں اسلامی تعاون کی تنظیم کے نمائندوں کے خط کے جواب میں دعویٰ کیا تھا کہ تمام اسلامو فوبک اقدامات کسی بھی شکل میں سختی سے قابل مذمت ہیں۔
سویڈن کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سویڈش حکومت کی طرف سے اس طرح کے اقدامات کو مسترد کیا جاتا ہے،ہمیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ سویڈن کے مسلمان اور دنیا بھر میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک ایسے اقدامات سے سخت ناراض ہیں۔
سویڈن کی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ قرآن پاک یا کسی اور مقدس کتاب کی توہین بے احترامی سمجھی جاتی ہے۔”
یورپی ممالک میں مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کے بعد ایک انتہا پسند گروپ کے ارکان نے منگل (25 جولائی) کو ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں مصر اور ترکی کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کیا۔
مزید پڑھیں: سویڈن نے موساد کو پیچھے چھوڑا
یاد رہے کہ یہ کاروائی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں انجام دی گئی جس نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو جذبات کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔