?️
سچ خبریں:تقریباً ایک سال سے یوکرین کے بحران سے متاثر سبز براعظم کے ممالک مہنگائی اور افراط زر کی دلدل میں مزید دھنستے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ایسا بحران جو ہمیشہ گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور حالات کو بہتر بنانے کی اس مایوسی نے اس براعظم میں ملک گیر احتجاج اور ہڑتالوں کا ایک ڈومینو شروع کر دیا ہے۔
حال ہی میں فنانشل ٹائمزمیگزین نے 37 ماہرین اقتصادیات کے ساتھ بات چیت کی اور ان میں سے تقریباً 90 فیصد نے یونین کے لیے ایک سنگین صورتحال کی نشاندہی کی اور ان کا ماننا ہے کہ زیادہ افراط زر اور توانائی کی کمی کی وجہ سے یورو زون کے رکن ممالک کو منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 0.01 فیصد کی نمو ہوئی۔
اس اشاعت کے مطابق توانائی کے کیریئرز کی قیمتوں میں اضافے اور گیس کی کمی کے بحران کے باعث یورو کے علاقے کو اس سال مزید کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑے گا اور پیش گوئیاں بتاتی ہیں کہ یورو کے علاقے میں قیمتوں میں اضافہ جاری رہے گا اور 2023 میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگا۔
عالمی سطح پر قحط کے ظہور کے خدشات کے ساتھ ساتھ، گزشتہ 10 مہینوں میں شائع ہونے والی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین کی جنگ سے عالمی معیشت شدید متاثر ہوئی ہے۔ لیکن اس دوران توانائی کے میدان میں روس پر مضبوط انحصار کی وجہ سے یورپی ممالک کو یوکرین کی جنگ سے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اس عرصے کے دوران روس کے تیل اور گیس کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپ کی جانب سے عائد کردہ وسیع پابندیوں نے نہ صرف روسی جنگی مشین کو روکا بلکہ یورپی ممالک کو ان پابندیوں سے روس سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
معاشی ترقی میں کمی، مہنگائی میں تیزی سے اضافہ جس کی گزشتہ 40 برسوں میں مثال نہیں ملتی، توانائی کا بحران، بجلی اور گیس کے بلوں میں متعدد اضافہ، دسیوں ہزار کمپنیوں کا دیوالیہ ہونا، ہڑتالوں اور بڑے پیمانے پر مظاہرے یورپ کے لیے یوکرائنی جنگ کے معاشی نتائج کا صرف ایک حصہ ہیں۔
ذیل میں ہم ٹروئیکا کے تین ارکان کے طور پر انگلینڈ، فرانس اور جرمنی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
انگلینڈ میں، برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے اپنے ملک کے لوگوں کے مطالبات اور ان کی ہڑتال کے جواب کے لیے پہلے حل کے طور پرپرتشدد دباو کا انتخاب کیا ہے۔ وہ لوگ جو بریگزٹ، کورونا کے اخراجات اور آج سیاسی عدم استحکام، بے مثال مہنگائی، زیادہ اخراجات اور کم اجرت کی مشکلات جھیل رہے ہیں۔
انگلستان کی معاشی صورتحال پچھلی نصف صدی میں بدترین صورتحال رہی ہے۔ انگلینڈ میں سالانہ افراط زر کی شرح ستمبر میں 10.1% سے 11.1% تک پہنچ گئی جو کہ 10.7% کی مارکیٹ کی پیش گوئی سے بہت زیادہ تھی یہ اکتوبر 1981 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی کی شرح ہے جو گیس کی قیمت میں 128.9% اور بجلی کی قیمت میں 65.7% اضافے کی وجہ سے بنیادی دباؤ ہے۔


مشہور خبریں۔
گیلنٹ کی برطرفی کی وجوہات
?️ 7 نومبر 2024سچ خبریں: اگرچہ امریکی انتخابات صیہونی حکومت کے پرنٹ اخبارات کی اہم
نومبر
حکومت کے اتحادی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں
?️ 15 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور اتحادی جماعتوں
نومبر
شبلی فراز کا بشیر میمن کے الزامات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
?️ 2 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، سینیٹرسید شبلی فراز
مئی
اگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے تو دیکھتے ہیں کہ انہیں بدلے میں کیا دیا جاسکتا ہے:فواد چوہدری
?️ 14 مارچ 2022(سچ خبریں)فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد
مارچ
افغان صدر کی طالبان کو کھلی دھمکی
?️ 14 جولائی 2021سچ خبریں:افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو دھمکی دیتے ہوئے
جولائی
قزاقستان بحران کے پست پردہ ہاتھ
?️ 12 جنوری 2022سچ خبریں:قزاقستان میں پیش آنے والی حالیہ صورتحال کی رفتار اس ملکجو
جنوری
صہیونی پناہ گزینوں کے لیے نصر اللہ کا جواب
?️ 21 ستمبر 2024سچ خبریں: گذشتہ ہفتے منگل کے روز لبنان میں قابض حکومت کے
ستمبر
کے خلاف میکرون کے موقف کی تبدیلی کے پیچھے کیا راز ہے؟
?️ 4 مئی 2025سچ خبریں: 7 اکتوبر 2023 کو العاصی طوفان کے بعد کے ابتدائی
مئی