کیا ٹرمپ یوکرین کی ناشکری پر تعزیری اقدامات کریں گے ؟

یوکرین

?️

سچ خبریں: بلومبرگ نیوز ایجنسی نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے وائٹ ہاؤس میں ہونے والے واقعے کے لیے عوامی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس معلومات کے مطابق یہ درخواست نجی طور پر یوکرین کی جانب سے کی گئی تھی اور کہا جاتا ہے کہ اگر زیلنسکی معافی مانگتے ہیں تو اس کارروائی سے یوکرین اور امریکہ کے درمیان تعلقات بہتر ہونے میں مدد مل سکتی ہے بصورت دیگر اس کے نتائج کیف کے لیے ہوں گے۔
ٹرمپ کے مشیر نے زیلنسکی کے ساتھ مذاکرات روکنے کی سفارش کا اعلان کیا
امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے گزشتہ رات فاکس نیوز ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے وائٹ ہاؤس میں زبانی تنازعہ کے بعد انہیں فی الحال وولوڈیمیر زیلنسکی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات روکنے کا مشورہ دیا۔ والٹز نے کہا کہ ہم نے تقریباً متفقہ طور پر صدر کو مشورہ دیا کہ اوول آفس میں توہین کے بعد، مذاکرات کو جاری رکھنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے اور یہ کہ مزید مصروفیت ایک قدم پیچھے ہٹ جائے گی۔
ان کے مطابق زیلنسکی کے مکمل طور پر ناقابل قبول رویے نے ٹرمپ کو ناراض کیا اور یوکرین کے صدر نے اس ملاقات میں ظاہر کیا کہ وہ ملک کے بحران کا حل تلاش کر رہے ہیں۔ والٹز نے مزید کہا کہ زیلنسکی نے اس کارروائی سے اپنے ملک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کی معطلی پر نظرثانی کا حکم دیا
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے وائٹ ہاؤس کے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ زبانی تنازع کے بعد امریکی قومی سلامتی کے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد عارضی طور پر معطل یا مکمل طور پر روکنے کے امکان پر غور کریں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کے فوراً بعد ٹرمپ نے قومی سلامتی کے اپنے اعلیٰ حکام کو اس بات کی تحقیقات کا حکم دیا کہ آیا امریکہ عارضی طور پر یا مستقل طور پر یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل روک سکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ابھی کے لیے، ٹرمپ زیلنسکی کے اگلے ردعمل کا انتظار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ان اقدامات پر عمل درآمد پر غور کریں گے۔
یوکرین کی مسلح افواج کے ساتھ امریکی معلومات کے تبادلے کو روکنے کا امکان
نیویارک ٹائمز نے ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ توہین آمیز سلوک کے بعد یوکرین کی مسلح افواج کے ساتھ انٹیلی جنس کے تبادلے پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ اوول آفس میں پیشی کے بعد، اشاعت نے لکھا، صدر ٹرمپ یوکرین کی بالواسطہ حمایت کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، جس میں فوجی مالی امداد کی دیگر اقسام، انٹیلی جنس فراہم کرنا، یوکرین کی مسلح افواج اور پائلٹوں کو تربیت دینا، اور ساتھ ہی جرمنی میں امریکی فوجی اڈے پر بین الاقوامی امداد کے تعاون کے لیے کال سینٹر کا قیام شامل ہے۔
مضمون کے مصنف نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی کارروائی یوکرین کے ساتھ ایک چونکا دینے والی غداری تصور کی جائے گی اور اس ملک کے لیے موت کی گھنٹی ہوگی۔

مشہور خبریں۔

غزہ میں انسانی امداد بھی نہیں پہنچ رہی ہے، وجہ؟

?️ 16 جنوری 2024سچ خبریں: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ

کورونا کا قہرجاری، 4 ہزار سے زائد کیسز، 57 ہلاکتوں کی تصدیق

?️ 28 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران

اسرائیل کے بارے میں امریکی عوام کی رائے؛امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ  

?️ 9 اپریل 2025 سچ خبریں:ایک امریکی تھنک ٹینک نے اعتراف کیا ہے کہ امریکی

عراق میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ

?️ 29 اپریل 2021سچ خبریں:عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک ڈرون نے عراق

پیوٹن جیت نہیں سکتے: جرمن چانسلر

?️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں:    یوکرین میں روس کی جنگ کی مذمت کرتے ہوئے

شام کے گلے میں اسرائیل کا پنجہ

?️ 13 مارچ 2025سچ خبریں: ایک اسرائیلی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ شام کی نئی

کیا یحییٰ السنوار ہتھیار ڈالیں گے؟

?️ 8 فروری 2024سچ خبریں:غزہ کے بارے میں پیرس اجلاس کے منصوبے اور قیدیوں کے

افغانستان کی معاشی تباہی کے اثرات پڑوسی ممالک پر پڑیں گے: قریشی

?️ 17 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے