?️
سچ خبریں: یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے اعلان کیا کہ بعض افراد کی جانب سے امریکہ کے ساتھ حمایتی معاہدوں پر دستخط کرنے کی کوششیں نہ صرف بے سود ثابت ہوں گی بلکہ مسلسل بلیک میلنگ کا راستہ کھلے گا۔
المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے سالانہ استکبار کے خلاف آواز اٹھانے کی تقریب کے موقع پر خطاب کیا، یہ تقریب پہلی بار 2002 میں شہید سید حسین بدر الدین الحوثی نے منعقد کی.
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک کی دوسروں کو جمہوریت کا درس دینے کی کوشش کرنے کا حق ہے؟روسی سفارتکار
الحوثی نے کہا کہ مغربی ممالک کی سازش نے مسلمانوں کے مذہبی تشخص کو نشانہ بنایا ہے، مغربی سازش کا مقصد مسلمانوں کو ان کی روحانی طاقت کے تمام عناصر سے الگ کرنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مغربی سازش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے اسلامی ممالک پر قبضہ کرنے اور ان کی قوموں اور دولت پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ،ہمارے شہید رہنما (سید حسین بدرالدین الحوثی) نے جو منصوبہ شروع کیا وہ قرآنی نقطہ نظر پر مبنی ہے اور مسلمانوں پر ہونے والے امریکی اور اسرائیلی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک حقیقی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 11 ستمبر 2001 کے بعد امریکی حملہ سابقہ سازشوں کے مقابلے میں مسلمانوں پر سب سے خطرناک حملہ تھا، دشمنوں نے ہماری امت اسلامیہ پر کئی مراحل میں حملہ کرنے کے لیے ایک طویل المدتی اور بڑے منصوبے کی بنیاد پر کارروائی کی ہے اور یہ دشمنانہ کردار انہیں ایک دوسرے سے وراثت میں ملا ہے۔
الحوثی نے مزید کہا کہ 11 ستمبر کے بعد، امریکہ نے ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا اور ہماری قوم کے خلاف بڑے پیمانے پر دھمکیاں اور منظم میڈیا حملے کی ہدایت کی، بدقسمتی کی بات ہے کہ اس وقت عرب اور اسلامی میڈیا اس امریکی حملے میں شامل ہو گیا تاکہ ہماری قوم کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا سکے۔ اس دور میں عرب اسلامی میڈیا نے اس نفسیاتی شکست کو مستحکم کرنے کے لیے کام کیا جس نے ہمارے ممالک پر مکمل کنٹرول کے لیے موقع فراہم کیا۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک نے اس امریکی حملے کے خلاف اپنے ممالک کا دفاع کرنے کے لیے متفقہ موقف اختیار نہیں کیا اور تقسیم اور کمزوری کا مظاہرہ کیا، 11 ستمبر کے بعد زیادہ تر اسلامی حکومتیں امریکہ کو مطمئن کرنے کے لیے اپنی آزادی اور اپنے لوگوں کو آزادی سے محروم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کرتی رہیں اور زیادہ تر اسلامی حکومتیں امریکی اثر و رسوخ کے اڈے بن گئیں۔
مزید پڑھیں: مغربی ممالک کے آزادی بیان کے دعوؤں کی حقیقت عیاں
الحوثی نے مزید کہا کہ یہ حکومتیں تعلیم، ثقافت اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے نصاب اور تعلیمی مضامین کو تبدیل کرنے کے لیے امریکہ کے سامنے جھکنے کے لیے تیار تھیں، 11 ستمبر کے بعد، (اسلامی ممالک کے) رہنما تیزی سے اس بات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے نکلے جو امریکہ نے انہیں دیا تھا اور یہاں تک کہ اپنی قوموں کے کسی بھی فریق کے ساتھ جنگ کرنے کے لیے تیار ہو گئے ۔
مشہور خبریں۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو تسلیم کرنا ایک تاریخی غلطی
?️ 23 نومبر 2023سچ خبریں:اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے اور
نومبر
ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کا دنگل سج گیا
?️ 12 ستمبر 2021اسلام آباد ( سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے 42
ستمبر
الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے بارے ہدایات جاری کر دی ہیں
?️ 27 نومبر 2021ملتان(سچ خبریں) صوبائی ا لیکشن کمشنرغلام اسرا رخان نے کہا ہے کہ
نومبر
ٹرمپ پر مقدمہ نہ چلایا گیا تو امریکہ تباہ ہو جائے گا:نیویارک ٹائمز
?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی اخبار کے کالم نگار نے کہا کہ سابق امریکی صدر
جولائی
خانہ جنگی کے بارے میں اسرائیل کی تشویش
?️ 5 اپریل 2025سچ خبریں: گزشتہ چند ماہ کے دوران صیہونی حکام اور حلقوں نے
اپریل
87 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد خضر عدنان کی صیہونی جیل میں شہادت
?️ 2 مئی 2023سچ خبریں:صہیونی جیل میں قید فلسطینی قیدی خضر عدنان 87 روزہ بھوک
مئی
2022 میں 224 فلسطینیوں کی شہادت
?️ 4 فروری 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے گذشتہ سال 224 فلسطینیوں کی شہادت اور جمعہ
فروری
اس بار تل ابیب میں نفتالی بینیٹ کے خلاف مظاہرے
?️ 3 نومبر 2021سچ خبریں: نئی اسرائیلی کابینہ کے اقتدار سنبھالنے کے پانچ ماہ سے
نومبر