سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی بمباری میں اب تک 7 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری اور بچے ہیں لیکن امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اجتماعی سزا اور قتل عام نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی عوام صیہونیت کے حامی ہیں یا مخالف؟
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں کے مسلسل حملوں میں اب تک 7000 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور ان میں سے تقریباً 3000 بچے ہیں جبکہ امریکہ نے اب تک فلسطینی عوام کے صیہونی حکومت کی اندھی حمایت کرتے ہوئے اس اجتماعی قتل کو صیہونی حکومت کا اپنا دفاع قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی یہودی تاریخ داں کا صیہونیوں کے بارے میں اظہار خیال
امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ہمیں یقین نہیں ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے،ہم کسی بھی اجتماعی سزا کے خلاف ہیں اور ہم نہیں مانتے کہ غزہ میں ایسا ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے اب تک صیہونی جرائم کی آنکھ بند کر کے حمایت کی ہے خاص طور پر اس ملک کے صدر نے جنہوں نے طوفان الاقصی کے پہلے دن کہا تھا کہ حماس نے چالیس اسرائیلی بچوں کے سر قلم کیے ہیں جس کی بعد میں خود وائٹ ہاؤس کو بھی تردید کرنا پڑی۔