سچ خبریں: فرانس اپنے شہریوں کو غزہ کی پٹی سے جلد از جلد نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس اپنے شہریوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنے کے لیے کوشاں ہے، اس حوالے سے فرانسیسی وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے سو سے زائد فرانسیسی شہریوں کے انخلاء کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس میں فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرہ
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے کہا کہ فرانس غزہ کی پٹی میں موجود اپنے سو سے زائد شہریوں کو جلد از جلد نکالنے کا ارادہ رکھتا ہے، تاہم کولونا نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ غزہ کی پٹی سے فرانسیسی شہریوں کی واپسی میں تیزی کیوں آئی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں اتوار کو ہونے والے حملوں اور بمباری کے نتیجے میں کم از کم 400 فلسطینی شہید ہو گئے،کہا جاتا ہے کہ ان شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
الاقصیٰ شہداء ہسپتال نے بھی اعلان کیا کہ اس ہسپتال میں لائے جانے والے 65 فیصد شہداء اور زخمی بچے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی امریکہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ ہم اسرائیل کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور تل ابیب کے اپنے دفاع کے حق کی تصدیق کرتے ہیں۔
دوسری جانب فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے کے خلاف صیہونی جنگ کے 16 دنوں میں غزہ میں شہداء کی تعداد 4741 ہو گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ شہداء میں 1873 بچے، 1023 خواتین اور 187 بوڑھے شامل ہیں،اس کے علاوہ زخمیوں کی تعداد 14245 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کی پٹی پر گزشتہ چند دنوں میں اور یقیناً رات کے وقت ہونے والی بمباری اور حملے اس قدر شدید ہیں کہ ہر رات اس جنگ کے آغاز سے پہلے کی نسبت زیادہ شدید اور وسیع ہے ۔
مزید پڑھی: اردن نے اسرائیل کو نقشے سے ہٹایا
یاد رہے کہ ہر روز غزہ پر بمباری اس پٹی کے تمام علاقوں میں پہلے سے زیادہ شدید ہوتی ہے جس کے لیے نہ ہی اسپتال ہیں ،نہ ہی اتنی تعداد میں فورسز اور ایمبولینسیں بھیجی جا سکتی ہیں اور نہ ہی ریسکیو اور ریلیف فورسز ایسے لوگوں کو نکالنے میں کامیاب ہوتی ہیں جو ممکنہ طور پر ملبے کے نیچے زندہ بچ جاتے ہیں۔