?️
پزشکیان کا دورۂ پاکستان، تہران اور اسلام آباد کی توجہ خطے کی حالیہ تبدیلیوں پر مرکوز
ایران اور پاکستان کے مابین بڑھتے ہوئے علاقائی چیلنجز اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظر میں دو طرفہ تعلقات کی اہمیت پر ایک آن لائن تھنک ٹینک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آنے والے دنوں میں صدرِ ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے متوقع دورۂ پاکستان کو دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع قرار دیا گیا۔
اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز (ISSI) اور تہران میں انسٹی ٹیوٹ فار ایران اینڈ یوریشیا اسٹڈیز (IRAS) کے محققین و ماہرین نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس آن لائن اجلاس میں پاکستان کے سابق سفیر خالد محمود، سابق ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی، معروف محققہ سمیہ مروتی، اور سابق پاکستانی سفیر رفعت مسعود سمیت کئی ماہرین نے شرکت کی اور ایران-پاکستان تعلقات، علاقائی سلامتی، اور موجودہ جیوپولیٹیکل صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان کی دوستی تاریخی، جغرافیائی اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہے، اور دونوں ممالک کو علاقائی استحکام، دہشتگردی کے خاتمے، اور انٹیلیجنس شیئرنگ کے ذریعے تعاون کو مزید وسعت دینا چاہیے۔
اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ بدلتے ہوئے علاقائی حالات کے پیش نظر تین فریقی تعاون اور سیاسی ارادے کی ازسرنو تجدید ناگزیر ہے، تاکہ سرحد پار خطرات اور دیگر چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹا جا سکے۔ ساتھ ہی فلسطین جیسے مظلوم اقوام کی حمایت پر ایران اور پاکستان کی مشترکہ پوزیشن کو بھی دوہرایا گیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود نے عالمی اور علاقائی تبدیلیوں کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر عدم استحکام، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، اور مسلح تنازعات میں اضافے پر تشویش ظاہر کی اور کثیرالجہتی نظام اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے دنیا کے کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھنے کو پاکستان اور ایران کے لیے ایک موقع قرار دیا تاکہ وہ عالمی سطح پر منصفانہ اور متوازن نظام کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سہیل محمود نے ایران-اسرائیل کشیدگی، غزہ میں مظالم، اور یوکرین جنگ جیسے معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے عالمی سلامتی پر اثرات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے صدر ایران کے متوقع دورہ پاکستان کو دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا اور باہمی اقتصادی، تجارتی اور توانائی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ افغانستان کے تناظر میں سیکیورٹی اور رابطہ کاری کے معاملات پر قریبی مشاورت کو بھی اہم قرار دیا۔
اجلاس کا مجموعی پیغام یہ تھا کہ ایران اور پاکستان کو بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی حالات کے مطابق اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرتے ہوئے باہمی ہم آہنگی، تعاون اور اعتماد کو فروغ دینا چاہیے تاکہ خطے میں امن، ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
وزیر اعظم نے بھی مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کر دی
?️ 1 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے بھی مکمل لاک ڈاؤن کی
اگست
بھارت جبر واستبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
?️ 14 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں
مارچ
صیہونی ریاست معاشی بحران کا شکار
?️ 17 ستمبر 2024سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین کی دسیوں بڑی کمپنیوں نے شدید معاشی جمود
ستمبر
6 ججز کے خط کے معاملہ: اسلام آباد ہائی کورٹ کا فل کورٹ اجلاس جاری
?️ 23 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) 6 ججز کے خط کے معاملے پر اسلام
اپریل
گلگت بلتستان میں حالات معمول کے مطابق ہیں، نگران وزیر اطلاعات
?️ 3 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ
ستمبر
برطانوی پولیس نے شاہی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کے واقعے کی اطلاع دی
?️ 4 جون 2025سچ خبریں: برطانوی پولیس نے ایک ایسے شخص کی گرفتاری کا اعلان
جون
الحوثی کا صیہونیوں کا انتباہ
?️ 24 مئی 2021سچ خبریں:یمن کی قومی نجات حکومت کے سربراہ نے صیہونیوں کو انتباہ
مئی
دوشنبے میں وزیر اعظم اور ایرانی صدر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی
?️ 17 ستمبر 2021دشنبے(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر
ستمبر