سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ واشنگٹن یکم فروری سے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد محصولات عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ٹیرف اس لیے لگایا جا رہا ہے کیونکہ منشیات فینٹینائل چین سے میکسیکو اور کینیڈا بھیجی جا رہی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پہلی مدت صدارت کے بعد سے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بہت بھاری محصولات عائد کیے گئے ہیں۔
17 جنوری کو چین کے صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات کی، اس سے پہلے کہ وہ عہدہ سنبھالیں۔
اس فون کال کے بعد ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ امریکہ چین کے ساتھ اپنے بہت سے مسائل حل کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت چین اور امریکہ دونوں کے لیے بہت مددگار اور اہم تھی۔ میری پیشین گوئی اور توقع یہ ہے کہ ہم مل کر اپنے بہت سے مسائل حل کر لیں گے اور ہم اس عمل کو فوری طور پر شروع کر دیں گے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے تجارتی توازن، منشیات فینٹینیل، سوشل نیٹ ورک TikTok، اور بہت سے دوسرے موضوعات پر بات کی۔ صدر شی اور میں دنیا کو مزید پرامن اور محفوظ جگہ بنانے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔