سچ خبریں:مقبوضہ شام کے گولان میں مظاہروں کی شدت نے تل ابیب کو اس خطے میں نوآبادیاتی منصوبے پر عمل درآمد روکنے پر مجبور کردیا۔
مقبوضہ شامی گولان کے عوام کی اس علاقے میں تل ابیب کےخطرناک منصوبے پر عمل درآمد کے خلاف مزاحمت کے بعد صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مقبوضہ شامی گولان میں ونڈ ٹربائنز کی تعمیر ملتوی کر دی۔
مزید:اقوام متحدہ کی گولان پر شام کی خودمختاری پر تاکید
یاد رہے کہ ونڈ ٹربائن کی تعمیر کا منصوبہ صیہونی حکومت کے سب سے خطرناک استعماری منصوبوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد شامی گولان کی چھ ہزار ہیکٹر اراضی پر تین مراحل میں قبضہ کرنا ہے۔
فلسطینی ویب سائٹ شہاب کے مطابق گزشتہ دنوں مقبوضہ شامی گولان کے مکینوں کی استقامت نے نیتن یاہو کو اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ شامی دروزی کمیونٹی کے روحانی پیشوا شیخ موفق طریف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں مطلع کریں کہ وہ شامی گولان کے رہائشیوں کے خلاف جنگ نہیں لڑیں گے نیز مقبوضہ گولان میں ونڈ ٹربائن کی تعمیر بھی نہیں ہوگی۔
یہ بھی:مقبوضہ گولان کو یہودی علاقہ بنانے کے لیے صیہونیوں کا کروڑوں ڈالر کا منصوبہ
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے مقبوضہ شامی گولان میں صہیونی فوج اور اس علاقے کے مکینوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کی وجہ شام کی زرعی زمینوں پر ونڈ ٹربائنز بنانے کے خلاف احتجاج کیا گیا جس کے دوران درجنوں کسانوں اور مظاہرین زخمی ہوئے لیکن پھر بھی احتجاج اور ہڑتالیں جاری رہیں۔