خیبرپختونخوا 🙁سچ خبریں) خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی۔ پٹیشن بیرسٹر گوہر علی خان کی وساطت سے پی ٹی آئی کے رہنما اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے دائر کی، کیس میں الیکشن کمیشن، وفاقی وصوبائی حکومتیں، گورنر خیبرپختونخوا اور صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن 17 اپریل کو پورے ہور ہے ہیں، درخواست میں ہائی کورٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ 17 اپریل کے بعد اگلے 54 دنوں میں کسی بھی ایک تاریخ کا تعین کرکے صوبے میں عام انتخابا ت کروائے جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں انتخابات سے متعلق دائر درخواست کچھ تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے واپس کی، اس لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے تاہم سپریم کورٹ سے بھی دوبارہ رجوع کریں گے۔
اس موقع پر اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اپنی 2 اسمبلیاں تحلیل کیں تاکہ انتخابات ہوں اور ملک میں ایک نئی سیاسی سوچ کے ساتھ نئی حکومتیں بنیں، تاہم چوروں کے ٹولے کی موجودہ حکومت انتخابا ت کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نالائق حکومت اس وقت اقتدار میں ہے، حکومت بہانے بنا کر الیکشن ملتوی کر رہی ہے، ہم ہر فورم پر قانونی کارروائی کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں کہ پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے فیصلہ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ آج ہم نے درخواست جمع کرا دی ہے، عدالت آئین کی محافظ ہے، وہ کیسے 90 دن کے باہر کا فیصلہ کرے گی، امید ہے کہ 90 دن یا کم سے کم دنوں میں الیکشن کی تاریخ دیں گے، یہ بدنیت لوگ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی آج بھی کوئی آئینی حیثیت نہیں، نگران حکومت کا کام صرف الیکشن کرانا ہے، یہاں حکومت میں سب پارٹیوں نے اپنا کوٹہ رکھا ہوا ہے، ہم نے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ کیا لیکن آج ان کے قلم کی سیاہی بھی گورنر ہاؤس سے آتی ہے، وزیر اعلیٰ بے بس ہے، ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنی ساکھ خراب نہ کریں اور مستعفی ہو جائیں۔
مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ ہم ان کے خلاف ریفرنس داخل کرنے جا رہے ہیں، کسی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا، اے پی سی میں جانے نہ جانے کا اختیار میرا نہیں، عمران خان اور مرکزی قائدین نے اے پی سی میں شرکت کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔
خیال رہے کہ 6 اپریل کو پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا یکم مارچ کے عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہے، انہوں نے میڈیا پر 28 مئی کی تاریخ کا اعلان کیا لیکن بعد میں مکر گئے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ گورنر خیبرپختونخوا کو انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دے، 90 دن کی مدت کے قریب ترین تاریخ دینے کی ہدایت کی جائے، تاہم سپریم کورٹ نے درخواست پر اعتراض عائد کرکے واپس کر دی تھی۔