سچ خبریں: امریکی محکمہ دفاع نے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجیوں پر کیے جانے والے حملوں کی تعداد بتائی ہے۔
النشرہ نیوز چینل کی رپورٹ امریکی وزارت دفاع نے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجیوں پر کئی حملوں کا ذکر کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اعلان کیا: گزشتہ اکتوبر 17 سے اب تک مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج پر 74 مرتبہ حملے کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام اور عراق میں امریکہ کی حالت زار؛پنٹاگون کی زبانی
پینٹاگون کی ترجمان سرینا سنگھ نے کہا کہ 17 اکتوبر سے اب تک ہونے والے حملوں کی تعداد 74 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے فاکس نیوز کو بتایا تھا کہ 17 اکتوبر سے اب تک عراق اور شام میں امریکی افواج پر 73 بار حملے کیے جا چکے ہیں،پینٹاگون کے اہلکار جس کا نام نہیں بتایا گیا، نے کہا کہ ان میں سے تین حملے گزشتہ جمعرات کو ہوئے۔
اس سے قبل امریکی وزارت دفاع کی نائب ترجمان سبرینا سنگھ نے 66 مرتبہ عراق اور شام میں ملکی اڈوں پر حملوں کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کیا تھا، جس میں عراق میں 32 اور شام میں 34 حملے شامل تھے۔
سنگھ نے منگل کی شام پینٹاگون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر مزاحمتی گروپوں کے حملوں کے نتیجے میں اس ملک کے 62 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک اس علاقے میں درجنوں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے،عراقی مزاحمتی تحریک امریکہ کو فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کا اصل ذمہ دار سمجھتی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے 7 اکتوبر کو فلسطین پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور غزہ کے تقریباً دو دہائیوں کے محاصرے نیز ہزاروں فلسطینیوں کو قید و بند اور اذیت دینے کے ردعمل میں الاقصیٰ طوفان آپریشن شروع کیا۔
مزید پڑھیں: خطے میں امریکہ کے اتحادیوں کی خطرناک صورتحال کا تجزیہ
اس کاروائی کے جواب میں صیہونی حکومت نے غزہ پر شدید حملے کیے اور اس علاقے کو مکمل محاصرے میں لے لیا،صیہونی حکومت کے حملوں میں 14500 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔