سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اعلان کیا کہ غزہ میں قتل عام کی رفتار اور حجم تصور سے باہر ہے۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں قتل و غارت گری کی رفتار اور حجم اس سے کہیں زیادہ ہے جو میں نے ان برسوں میں بطور سیکرٹری جنرل محسوس کیا ہے۔ اسرائیلی فوجی حملے کے بعد، کم از کم 1.7 ملین افراد، یا غزہ کی آبادی کے 75 فیصد، بار بار بے گھر ہوئے۔
گوٹیرس نے مزید کہا کہ کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں، صورتحال تشویشناک ہے، صحت عامہ کی صورتحال بحران کی سطح سے باہر ہے۔ غزہ کے ہسپتال کھنڈرات ہو چکے ہیں، طبی آلات اور ایندھن کی کمی ہے یا نہ ہونے کے برابر ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو پینے کا پانی میسر نہیں ہے اور انہیں شدید بھوک کا سامنا ہے۔ 50,000 سے زیادہ بچوں کو شدید غذائی قلت اورعلاج کی ضرورت ہے۔