?️
غزہ میں قتل عام اور بھوک کا ذمہ دار اور نیتن یاہو اور اس کی کابینہ ہے:فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں
ایرنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی بڑی مزاحمتی تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اس کی حکومت کو نوارِ غزہ میں جاری قتل عام اور بھوک پھیلانے کی منظم پالیسیوں کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ان جماعتوں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بیان جسے حماس، جہاد اسلامی، الجبہ الشعبیہ، الجبہ الدیموقراطیہ، الجبہ الشعبیہ (فرماندهی کل) اور ابتکارِ ملی فلسطین نے مشترکہ طور پر جاری کیا واضح کرتا ہے کہ غزہ میں جان بوجھ کر بھوک اور قحط مسلط کرنا صہیونی حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کرنا اور نسل کشی کے منصوبے کو آگے بڑھانا ہے۔
اس بیان میں تنظیموں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حکومت کا یہ جارحانہ رویہ نہ صرف موجودہ مذاکراتی عمل کو ناکام بنائے گا بلکہ علاقے میں مزید کشیدگی کا سبب بنے گا جس کی مکمل ذمہ داری صہیونی حکومت اور اس کے بین الاقوامی حامیوں پر عائد ہوگی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے اور اس کی کابینہ اجتماعی قتل بھوک کی جنگ اور جبری نقل مکانی جیسے اقدامات کی پوری طرح ذمہ دار ہے۔ ان اقدامات کو منظم جرم قرار دیا گیا جو انسانی حقوق اور عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مزاحمتی جماعتوں نے امریکی حکومت کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امریکہ، نتانیاہو کابینہ کا مرکزی حامی ہونے کے ناطے، ان مظالم کا شریک ہے۔ انہوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت پر سنجیدہ دباؤ ڈالنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے مذاکراتی عمل متاثر ہوا۔
بیان میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر عالمی اداروں کی خاموشی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ جماعتوں نے کہا کہ عالمی برادری کی بےحسی، اسرائیل کو مزید جرائم کے ارتکاب پر اکسا رہی ہے۔
فلسطینی تنظیموں نے دنیا بھر کے فلسطینیوں، عرب اقوام، مسلمانوں اور آزاد خیال انسانوں سے اپیل کی کہ وہ غزہ پر جاری مظالم کو روکنے کے لیے عملی اقدامات، سیاسی دباؤ، عوامی مہمات اور میڈیا کے ذریعے اپنی کوششیں تیز کریں۔
مزاحمتی جماعتوں نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اپنے عہد کو دہراتے ہیں اور ہر ممکن طریقے سے مزاحمت جاری رکھیں گے تاکہ نوارِ غزہ کا محاصرہ توڑا جائے، اسرائیلی حملے بند ہوں اور فلسطینی قوم کو آزادی، واپسی اور خودمختاری حاصل ہو۔


مشہور خبریں۔
عمران خان کی نظر میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کیا فرق ہے؟
?️ 21 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اعلان
جولائی
پاکستان کا قیام پورے خطے کے مسلمانوں کے لیئے ایک نعمت ہے: حریت رہنما
?️ 25 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری
مارچ
چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک اعتماد لانے کیلئے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اتفاق
?️ 23 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد
اکتوبر
ہم کیسے اسرائیل کو تسلیم کر لیں؟اسرائیل انسانیت کا دشمن ہے:شیریں مزاری
?️ 24 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)رہنما پاکستان تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ
اپریل
روسی معیشت مغربی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ مضبوط: لی مونڈے
?️ 14 فروری 2023سچ خبریں:فرانسیسی اخبار لی موندے نے ایک تجزیاتی رپورٹ میں گزشتہ 12
فروری
غزہ پر تل ابیب کے حملوں میں 60 اسرائیلی قیدی ہلاک
?️ 5 نومبر 2023سچ خبریں:تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز کے فوجی ترجمان ابو
نومبر
رام اللہ میں 2 فلسطینی نوجوان شہید
?️ 3 اکتوبر 2022سچ خبریں: فلسطینی ذرائع ابلاغ نے پیر کے روز اطلاع دی
اکتوبر
طالبان نے کمال خان ڈیم سے پانی ایران کی طرف چھوڑا
?️ 24 اگست 2022سچ خبریں: افغان میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ طالبان
اگست