سچ خبریں:صیہونی حکومتیں فلسطینیوں کا خون بہانے اور انتہا پسندی نیز جرائم میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرتی نظر آتی ہیں۔
نفتالی بینیٹ کی حکومت صیہونیوں پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت صیہونی نہیں تھی جیسا کہ اسے ہونا چاہیے تھا لہٰذا وہ آباد کاروں کے بار بار حملوں اور اپنی عدالتوں میں نئے فیصلے جاری کرکے قدس بالخصوص مسجد اقصیٰ میں ایک نئی صورتحال مسلط کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ نام نہاد اسرائیلی عدالت برائے امن نے ایک حکم جاری کیا جس میں آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں اپنی تلمودی نماز (بلند آواز سے پڑھی جانے والی) ادا کرنے کی اجازت دی گئی جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت مسجد الاقصی میں ایک نئی صورتحال پیدا کرنے اور مسجد الاقصی پر آباد کاروں کے حملوں کو مسلط کرنے اور انہیں مذہبی تقریب میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2021 میں مذکورہ صیہونی عدالت نے آباد کاروں کو خاموشی کے ساتھ یہ عبادت کرنے کی اجازت دی تھی لیکن اس بار اس نے اسے بلند آواز میں کرنے کی اجازت دی ہے!ایک اور نکتہ جو اس بات کو ثابت کرتا ہے وہ یہ ہے کہ بینیٹ حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر عمر برلیئیف نے یروشلم میں باب العامود کے علاقے سے ’’فلیگ مارچ‘‘ کرنے کا اجازت نامہ جاری کیا۔
واضح رہے کہ یہ تقریب ہر سال 29 مئی کو 1957 کی جنگ میں صیہونی افواج کے یروشلم کے مشرقی حصے پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جاتی ہے، بظاہر صیہونی حکومت اور اس کے آباد کار طاقت کی زبان کے علاوہ کوئی زبان نہیں سمجھتے، یہ بات مئی 2021 میں سیف القدس کی لڑائی میں ظاہر ہوئی، جب صیہونی حکومت نے مسجد اقصیٰ اور القدس میں شیخ جراح کے علاقے پر چھاپے مارے۔ یہ جنگ 11 دن تک جاری رہی اور اس کے نتیجے میں بن گوریون ہوائی اڈے پر پروازیں معطل ہو گئیں اور آباد کاروں کو پناہ گاہوں میں قید کر دیا گیا،جس کا اختتام صیہونی حکومت کی طرف سے مصر اور دیگر لوگوں سے مدد طلب کرنے پر ہوا۔
مشہور خبریں۔
الحوثی کی سعودی عرب کی دھمکی
مئی
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی ناقابل قبول: روس
ستمبر
مختلف ممالک اور بین الاقوامی میڈیا میں عالمی یوم القدس کے انعقاد کی عکاسی
اپریل
فلسیطنیوں کا قتل عام ٹرمپ انتظامیہ کا شاہکار
اپریل
35 دن کا فلسطینی بچہ شدید سردی سے شہید
جنوری
بلوچستان کا آئندہ مالی سال کیلئے 800 ارب سے زیادہ کا بجٹ 22 جون کو پیش کیا جائے گا
جون
امریکی صدارتی انتخابات کے بارے میں بائیڈن کا بیان
نومبر
احمد علی اکبر طویل عرصے بعد ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہونے کو تیار
مارچ