سچ خبریں:صیہونی فوج کے ایک اعلی افسر کا کہنا ہے کہ متعدد تباہ کن وجوہات کی بناء پر ہم کئی محاذوں پر حقیقی جنگ میں داخل نہیں ہو سکتے جس سے ہماری فوج کو نقصان پہنچے۔
صیہونی فوج کے ایک اعلی افسر یتزاک برک نے اسرائیلی اخبار معاریوکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تباہ کن وجوہات کی بناء پر ہم کئی محاذوں پر حقیقی جنگ میں داخل نہیں ہو سکتے جس سے ہماری فوج کو نقصان پہنچے،سینئر صہیونی افسر نے تاکید کی کہ سب سے اہم کوتاہیاں جو غاصب اسرائیلی حکومت کی فوج کو نشانہ بنا سکتی ہیں، فوجیوں کا جنگی یونٹوں سے ہٹ کر انتظامی اور سائبر یونٹس میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دینا ہے، جو تمام یونٹوں میں خرابیوں اور خرابیوں کا سبب بنتا ہے، جو کسی بھی وقت خاص حالات میں ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی جنرل کے مطابق اسرائیلی ہتھیاروں کے ڈپو اور فوجی اڈوں سے ہمیشہ چوری کی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں اور فوجی ساز و سامان اور ہتھیار چوری ہوتے ہیں، بعض گوداموں میں گودام کی کاروائیاں بھی غلط طریقے سے کی جاتی ہیں اور وہاں ٹرکوں اور بھاری گاڑیوں کی شدید قلت ہے جو کہ اسرائیلی فوج کے لیے خطرناک ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوج مستقبل میں کسی جنگ کے لیے تیار نہیں ہےنیزیہ کہ فوج کی ڈیٹرنٹ پاوربہت کمزور ہےجو گزشتہ دو دہائیوں میں مزیدکمزور ہوا ہے
انھوں نے مزید کہا کہ بہت سے اسرائیلی فوجی افسروں نے محسوس کیا ہے کہ تسلط کا راستہ اتنا ہموار نہیں جتنا پہلے ہوا کرتا تھا۔
مشہور خبریں۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب؛ وجہ؟
جولائی
نیب ترامیم کیس: ثابت کرنا ہو گا کہ ترامیم بنیادی حقوق کے خلاف ہیں یا نہیں، سپریم کورٹ
فروری
جنوبی عراق میں امریکی رسد کے قافلے پر حملہ
اگست
بائیڈن کے ٹوکیو دورے کے خلاف جاپانیوں کا احتجاج
مئی
’بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتا‘، عمران خان نے باہمی مشاورت کا دعویٰ مسترد کردیا
اکتوبر
کیاجنوبی کوریا ایٹمی بم بنانے جا رہا ہے؟
اکتوبر
اسرائیل کے وسیع حملوں کے بارے میں اہم نکات
مئی
بہت جلد ایران کے بارے میں فیصلہ کروں گا:ٹرمپ
اپریل