سچ خبریں: ہفتہ کی شام اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے حزب اللہ کے تین ڈرون مار گرائے ہیں جو مشرقی بحیرہ روم میں کریش گیس پلیٹ فارم کی طرف بڑھ رہے تھے۔
ایک صہیونی ذریعے نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ حکومت کی فضائیہ اور بحریہ نے ان ڈرونز کو روک کر مار گرایا۔
اس ذریعے کے مطابق حزب اللہ کی طرف سے اس علاقے میں بھیجے گئے ڈرون غیر مسلح تھے۔
کریش گیس فیلڈ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان متنازع ہے۔ دو روز قبل صیہونی حکومت کے دو ڈرلنگ بحری جہاز متنازعہ سرحدی لائن کی طرف بڑھے اور ان میں سے ایک نے کئی میل تک اس لائن کو عبور کیا۔
تل ابیب کا دعویٰ ہے کہ کریش گیس فیلڈ متنازعہ پانیوں میں نہیں ہے بلکہ صیہونی حکومت کے خصوصی اقتصادی زون میں واقع ہے۔ گزشتہ 15 جون کو انرجی کمپنی سے تعلق رکھنے والا ایک ڈرلنگ جہاز متنازع علاقے میں داخل ہوا جس پر بیروت سے بڑے پیمانے پر ردعمل اور مذمت کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب UNIFIL کے بعض ذرائع نے الاخبار اخبار کو بتایا کہ امریکی جنگی جہاز کریش کے میدان میں پہنچ گئے ہیں اور اس میدان میں تیرتے پلیٹ فارم کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
اکتوبر 2020 سے، صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان سمندری سرحدی تنازعات کے حل کے لیے تکنیکی مذاکرات کا آغاز امریکہ کی ثالثی سے ہوا۔ گزشتہ مئی میں لبنان نے متنازعہ علاقے کو سابقہ غلط فہمیوں کی وجہ سے لائن 23 سے لائن 29 میں تبدیل کر دیا اور یہ متنازعہ علاقہ 1400 کلومیٹر تک پہنچ گیا۔