سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں فلسطینی صحافی حمزہ الدحدوح کی شہادت کے موقع پر اپنے تعزیتی پیغام میں عبدالمجید تبون نے شہید صحافیوں کی یاد کو ہمیشہ زندہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جرم کا داغ اسرائیل پر رہے گا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی صحافیوں کا قتل ایک رسوائی ہے جس سے اسرائیل متاثر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کو قتل کرنے میں پہلے نمبر پر کون سی حکومت ہے؟
الجزائر کے صدر نے فلسطینی صحافی اور غزہ کی پٹی میں الجزیرہ ٹی وی چینل کے معروف صحافی حمزہ وائل الدحدوح کی شہادت کے موقع پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ صحافیوں کے خون کے دھبے ہمیشہ اسرائیل کے چہرے پر رہیں گے
الجزائر کے صدر کے دفتر سے شائع ہونے والے عبدالمجید تبون کے تعزیتی پیغام میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہید ہوئے اور صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے اپنے خاندان کے بیشتر افراد کے ساتھ شامل ہوگئے،قابض حکومت کی جانب سے میڈیا کے ارکان اور صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قوانین اور صحافیوں کو دیے گئے استثنیٰ کے حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
تبون نے اپنے پیغام میں وائل الدحدوح اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے تمام صحافیوں اور میڈیا سے وابستہ افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اس پیغام کے ایک اور حصے میں انہوں نے کہا کہ شہید صحافیوں کی یاد ابدی رہے گی اور ایک ایسا داغ بن جائے کی جو اسرائیل کی غاصب حکومت پر ہر دور اور جگہ پر رسوا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صحافیوں کے قتل کا جرم صیہونی حکومت کی جانب سے آزادی کے مطالبے کو خاموش کرنے اور فلسطینی علاقوں میں قابض حکومت کے جرائم کی حقیقت کو مٹانے کی کوششوں کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں شہید صحافیوں کی تعداد 92 تک پہنچی
واضح رہے کہ چند روز قبل خان یونس کے مغرب میں صیہونی حکومت کے فضائی حملے میں دو فلسطینی صحافی مصطفی ثریا اور حمزه الدحدوح شہید ہوگئے جن کی شہادت کے بعد غزہ کی پٹی کے خلاف جاری جنگ میں شہید صحافیوں کی تعداد 109 ہو گئی۔