سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب میں ہونے والے حالیہ اجتماعی قتل عام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے سعودی حکومت کے انسانی حقوق کے سیاہ ریکارڈ میں اضافہ قرار دیا۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ 12 مارچ 2022 کو سعودی حکام کے ہاتھوں 81 افراد کا سر قلم کیا گیا جو غیر منصفانہ مقدمات کے بعد حالیہ برسوں میں سعودی عرب میں سب سے بڑا قتل عام ہے، انسانی حقوق کی تنظیم نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے سزائے موت کے استعمال کو کم کرنے کے حالیہ وعدوں کے باوجود یہ قتل عام ہوا ہے اور بہت امکان ہے کہ ان میں سے کسی پر بھی منصفانہ مقدمہ نہیں چلایا گیا ہے۔
اس گروپ نے سعودی کارکنوں کے حوالے سے کہا کہ سر قلم کیے جانے والوں میں سے 41 شیعہ اقلیت سے تعلق رکھتے تھے جو طویل عرصے سے آل سعود حکومت کے منظم امتیازی سلوک اور تشدد کا شکار ہےجبکہ ان میں سےبہت ساروں کو قتل اور طویل قید کی سزا سمیت غیر منصفانہ سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
درایں اثنا ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل پیج نے کہا کہ سعودی عرب میں 81 افراد قتل عام آمرانہ حکومت کی جانب سے ظلم و بربریت کے ایک مظاہرے سے زیادہ کچھ نہیں ہے، جس نے اس ملک کی عدلیہ کی ناانصافی کو بے نقاب کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
سیلاب متاثرین کیلئے ملنے والی امداد گوداموں میں ذخیرہ کی جارہی ہے
اکتوبر
میڈلین البرائٹ امریکی ویمپائر کا اصل چہرہ تھیں:عطوان
مارچ
خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کی جیت
فروری
نیتن یاہو نے معاہدے پر 2 ماہ پہلے دستخط کیوں نہیں کئے ؟
ستمبر
کیا اسرائیل ایران کے ساتھ طویل جنگ لڑ سکتا ہے؟ صیہونی اخبار کی رپورٹ
دسمبر
ٹرمپ کا امریکی میڈیا سربرہان کے ساتھ مناظرے کا مطالبہ
نومبر
عام انتخابات: حکومت کا ہزاروں سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ
جنوری
صیہونی میڈیا کا سعودی مخالف موقف
اکتوبر