سچ خبریں: عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا کہ عرب ممالک مغربی دباؤ میں ہیں کہ وہ یوکرین میں روسی خصوصی فوجی کارروائیوں کو مسترد کریں یا روس کا محاصرہ کریں۔
رائی الیوم کے مطابق انہوں نے کہا کہ لاکھوں بے گھر ہونے کے بعد مغرب خطے میں اپنی غلطیوں سے بیدار ہوا ہے اور موجودہ بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال انتہائی حساس ہے۔
ابوالغیط نے مزید کہا کہ ہندوستان برازیل، میکسیکو اور افریقہ کی اپنی خود مختار پالیسیاں ہیں اور بعض ممالک نے خطے میں اپنے مفادات کی وجہ سے یوکرین پر روس کے موقف کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عرب ممالک دباؤ کے سامنے کمزور نہیں ہوں گے اور مصر، عراق، الجزائر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور سوڈان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ایسے مسئلے پر بات ہوگی جو مغرب کی مرضی کی عکاسی کرتا ہے۔
ابو الغیط نے مزید کہا کہ جب عالمی خوراک کی قیمتیں دوگنی ہو جائیں تو جنگ بند ہونی چاہیے۔ روسی یوکرائنی بحران پر عربوں کا مشترکہ موقف ہے۔
24 فروری کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ڈونباس جمہوریہ لوہانسک اور ڈونیٹسک کو یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے نازیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کسی بھی طرح اور صرف فوجیوں کو نشانہ بناتا ہے نہ کہ سویلین انفراسٹرکچر کو۔
مغربی ممالک بالخصوص امریکہ اور برطانیہ نے شروع ہی سے پابندیوں کا دباؤ بڑھا کر اور یوکرین کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی سپلائی کر کے یوکرین کے تنازع کو ہوا دی ہے اور یوکرین کی جنگ مغربی ممالک کے اکسانے پر جاری ہے۔