سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے منگل کو اعلان کیا کہ اس سال کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور پولیس کے پرتشدد حملوں میں 13 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔
مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر عادل خدر نے کہا کہ حال ہی میں بیت لحم میں ایک 14 سالہ فلسطینی بچہ شہید ہوا، جو اس ہفتے مغربی کنارے میں شہید ہونے والا تیسرا فلسطینی بچہ ہے۔
انہوں نے فلسطینی بچوں پر صہیونی ملیشیا کی فائرنگ کی مذمت کیے بغیر کہا کہ بچوں کو کسی بھی صورت میں نشانہ نہیں بنانا چاہیے، یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر برائے مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ نے مزید کہا کہ یہ ادارہ یورپی یونین کے تعاون سے فلسطینی بچوں کی بنیادی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں ان کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گزشتہ برس 78 فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے، رپورٹ کے مطابق 2021 میں مغربی کنارے میں 17 اور غزہ کی پٹی میں 61 بچے غاصب صیہونی حکومت کے فوجی دستوں کے ہاتھوں شہید ہوئے، یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف اپنے تشدد میں شدت پیدا کی ہے جسے کے تحت یہودی انتہا پسندوں نے مسجد الاقصی پرحملے کیے اور مسلمانوں کو مقدس مقامات کی بے حرمتی کی۔
یاد رہے کہ مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی پولیس کی مدد سے نام نہاد فلیگ مارچ کرنے والے انتہا پسندوں کے ساتھ اتوار کو شروع ہونے والی جھڑپیں ابھی تک جاری ہیں۔