سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران نے صیہونیوں کے ہاتھوں الجزیرہ کی خاتون رپورٹر کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے صحافیوں کو شہید کر رہے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار کی شہادت کی تعزیت پیش کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کے اس مجرمانہ اقدام کو اس بات کا واضح ثبوت قرار دیا کہ یہ غاصب حکومت صحافت و ذرائع ابلاغ کو کوئی اہمیت نہیں دیتی اور وہ خبروں کی حقانیت کے انکشاف سے خوف کھاتی ہے یہاں تک کہ وہ اپنے جرائم کی پردہ پوشی کے لئے نامہ نگاروں اور صحافیوں تک کا خون بہانے سے گریز نہیں کرتی۔
سعید خطیب زادہ نے بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور صحافت کی عالمی یونین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ فلسطین میں خاتون صحافی کو شہید کئے جانے کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کریں اور اس قسم کے جرائم کے ارتکاب پر صیہونی حکومت کو جواب دہ بنائیں۔
انہوں نے اس قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت کی تجویز کو فریب کارانہ اور ناقابل اعتبار قرار دیا۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ شیرین ابو عاقلہ کو وہ فلسطینی نسل کبھی فراموش نہیں کرے گی جو اپنے ملک سے غاصبوں کو نکال باہر کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں نامہ نگار اور صحافی اس راہ حقیقت کو کہ جس کا انتخاب محترمہ شیرین ابو عاقلہ اور ان سے قبل فلسطین میں دیگر شہید نامہ نگاروں اور صحافیوں نے کیا ہے، ایک محافظ کی حیثیت سے ہمیشہ جاری رکھیں گے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ وہ تمام حریت پسند نامہ نگاروں پر جو صحافت کو ایک قومی فریضہ اور حقیقت کے انکشاف کا وسیلہ سمجھتے ہیں، ان کی آواز میں گولیوں کی آواز سے کہیں زیادہ دم ہے۔