سچ خبریں:شام کی وزارت تیل اور معدنی وسائل کے مطابق 2011 میں شروع ہونے والی جنگ سے لے کر اب تک اس ملک کے تیل کے شعبے کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔
رشیا ٹوڈےکی رپورٹ کے مطابق شام کی تیل اور معدنی وسائل کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ 2011 میں شروع ہونے والی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اس ملک کے تیل کے شعبے کو کل براہ راست اور بالواسطہ تقریباً 100.5 بلین ڈالر تک نقصان پہنچا ہے، وزارت نے کہا کہ گزشتہ سال تیل کی پیداوار تقریباً 31.4 ملین بیرل تھی، جس کی اوسط یومیہ پیداوار 85.9 بیرل تھی۔
وزارت کے مطابق امریکی قابضین اور ان کے کرائے کے فوجی شامی آئل فیلڈز سے روزانہ 5000 بیرل تیل چوری کرتے ہیں،شام کی وزارت تیل اور معدنی وسائل نے تاکید کی کہ شام کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک تیل اور معدنی وسائل کے شعبے میں شہداء کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہے اور 4 زخمی ہوئے ہیں نیز 3 دیگر کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
یادرہے کہ امریکہ نے مشرقی اور شمال مشرقی شام پر قبضہ کر کے 28 سے زیادہ فوجی اڈے بنا رکھے ہیں جبکہ ان علاقوں میں قسد ملیشیا امریکی آلہ کار بن چکی ہے،واضح رہے کہ شام کے کچھ حصوں پر امریکی قبضے کا بنیادی مقصد شام کے تیل اور زیر زمین وسائل کو لوٹنے کے علاوہ اس کی سرزمین کے ایک حصے پر مستقل موجودگی برقرار رکھنے کی کوشش کرنا ہے۔