جرمنی بھی نتن یاہو کے خلاف

جرمن

?️

سچ خبریں: ہیگ کی عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے صیہونی رہنماؤں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کے دو دن بعد جرمن حکومت کے ترجمان نے اعلان کیا کہ ان کا ملک بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد کا پابند ہے۔

ہیگ کی عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے صیہونی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کے دو روز بعد جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ اگر استغاثہ کی درخواست منظور ہوجاتی ہے تو وہ قانون کی پاسداری کرے گا اور اس عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: صہیونی حکام گرفتاری سے بچنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

برلن نے اعلان کیا کہ اگر بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تو جرمنی بھی اس حکم پر عمل کرے گا اور اس عدالت کے فیصلے کی حمایت کرے گا۔

الجزیرہ نیوز چینل نے بدھ کی شب اعلان کیا کہ جرمن حکومت کے ترجمان سٹیفن ہیبسٹریٹ نے اپنے ملک کی جانب سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد کا اعلان کیا۔

اس عربی میڈیا کے مطابق جرمن نیوز میڈیا نے تل ابیب کے رہنماؤں کے خلاف ہیگ ٹربیونل کی جانب سے ممکنہ سزا جاری کیے جانے کی پاسداری کرنے کے جرمن حکومت کے فیصلے کی تشریح یہ کرتے ہوئے کی ہے کہ اگر تل ابیب کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں تو برلن نیتن یاہو کو اپنے ملک میں گرفتار کریں گے۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں جرمن وفاقی حکومت کے ترجمان سٹیفن ہیبسٹیٹ سے پوچھا گیا کہ کیا جرمنی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گا، تو انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم قانون کے تابع ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی بنیادی طور پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کا حامی ہے اور اس موقف پر قائم رہے گا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب تل ابیب نے آج اپنے مغربی اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ ہیگ ٹریبونل کے فیصلے کا مقابلہ کریں، تاہم جرمن حکومت کے ترجمان نے اس نیوز کانفرنس میں قابض حکومت کی اس درخواست کا واضح جواب دینے سے انکار کر دیا۔

مزید پڑھیں: کیا ہیگ کی عدالت نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی؟

واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے صیہونی وزیر اعظم اور وزیر جنگ پر غزہ کی پٹی میں نسل کشی کرنے اور بھوک کو غزہ میں شہریوں کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔

مشہور خبریں۔

غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں امریکہ کیا کہتا ہے؟

?️ 10 جنوری 2024سچ خبریں: امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر نے کہا

شاہ محمود قریشی کی 9 مئی واقعات کے 3 مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور،

?️ 10 جون 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے وائس چیئرمین پی

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے انتخاب میں امریکہ اور سعودی عرب کی شرمناک شکست

?️ 1 جون 2022سچ خبریں:    لبنان کی نئی پارلیمنٹ کے ارکان نے آج منگل

اسلام آباد ہائی کورٹ ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر

?️ 9 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور بار

وزیراعظم کا گندم بحران پر ایم ڈی پاسکو سمیت 2 افسران کو معطل کرنے کا حکم

?️ 13 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) گندم خریداری کے عمل میں غفلت برتنے اور

اخوان المسلمین کا بن سلمان کے الزامات پر ردعمل

?️ 7 مارچ 2022سچ خبریں:اخوان المسلمین کے ترجمان نے سعودی ولی عہد کے ریمارکس پر

اسرائیل، لبنان، امریکہ اور فرانس کے درمیان مذاکرات، متنازعہ سرحدی معاملات زیر بحث  

?️ 13 مارچ 2025 سچ خبریں:جنوبی لبنان میں ہونے والے اجلاس میں تین مشترکہ ورکنگ

کیا امریکی جج ٹرمپ کو سزا دلا پائیں گے ؟

?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں: جج جوآن مرکن نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے