سچ خبریں:ترکی کی حالیہ کئی فوجی کارروائیوں نے ظاہر کیا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں میں حملے اور داخلے کے بغیر ترکی کے تمام مطالبات زمینی حملے اور فوج کے داخلے کی ضرورت کے بغیر پورے کیے جائیں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان اور ان کے ساتھی انتہائی دائیں بازو کی نیشنل موومنٹ پارٹی کے رہنما باغچلی ان دنوں شام پر حملے کو بائیں اور دائیں طرف سے جواز فراہم کر رہے ہیں، اردگان اور باغچلی کہتے ہیں کہ ترکی کی بقا اور قومی سلامتی کا دارومدار شام پر حملے پر ہے! کیونکہ PKK اور YPG کے دہشت گردانہ خطرات کا جلد از جلد گلا گھونٹ دیا جانا چاہیے اور ان گروہوں کو ترکی کی قومی سلامتی کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
تاہم سوال یہ ہے کہ یہ دعویٰ کس حد تک درست ہے؟ اس سوال کا صحیح جواب دیتے ہوئے، سب سے پہلے یہ جان لینا چاہیے کہ شمالی شام میں PKK کی موجودگی کا مسئلہ اتنا واضح ہے کہ اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ سیرین کردش ڈیموکریٹک یونین پارٹی (PYD)کے علاوہ، اس پارٹی کی فوجی شاخ پیپلز ڈیفنس یونٹس اور PKK سیٹلائٹ مشترکہ فورس بھی ہے، جسے (Syrian Democratic Forces)کہا جاتا ہے۔
یہ سب PKK کے قید رہنما عبداللہ اوجلان کو اپنے رہنما کے طور پر متعارف کراتے ہیں اور تمام سیاسی، انتظامی اور فوجی معاملات میں، PKK کے کمانڈروں سے حکم لیتے ہیں نیز انہوں نے امریکیوں کے ساتھ مل کر اور ان کی شراکت داری میں شام کے متعدد علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے، اس کے علاوہ شمالی شام کے علاقوں اور یہاں تک کہ رامیلان کے تیل کے وسائل کو بھی کنٹرول کر رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
برازیل کے صدر کی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر کڑی تنقید
جنوری
مفتی عزیز الرحمان نے اعترافِ جرم کرلیا
جون
پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے، بلاول بھٹو
مئی
1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی خفیہ حکمت عملی کیا ہے؟
ستمبر
چین، ٹرمپ کے 245 فیصدی ٹیرف کے نشانے پر!
اپریل
امریکہ تباہ ہو رہا ہے:ٹرمپ
فروری
صیہونیوں نے شام میں شکست تسلیم کی ، بشارالاسد کو ہٹانے کی بات ختم
نومبر
سپریم کورٹ نے میڈیا چینلز کی غیر مشروط معافی قبول کر لی
ستمبر