سچ خبریں:ترک صدارتی انتخابات سے محرم اینچہ کی دستبرداری کے بعد ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ قلیچدار اوغلو 51% ووٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
ترک صدارتی انتخابات سے محرم اینچہ کی دستبرداری کے بعد کیے گئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی اتحاد کے امیدوار قلیچدار اوغلو اعتدال اور ترقی پارٹی کے امیدوار اور اس ملک کے موجودہ صدر رجب طیب اردگان سے آگے ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کو ہونے والے ترکی کے صدارتی انتخابات کے چار امیدواروں میں سے ایک محرم اینچہ نے 11 مئی کو ایک چونکا دینے والے اقدام میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا، ماہرین کے مطابق اینچہ کی انتخابات سے حیران کن دستبرداری سے انتخابات کے پہلے مرحلے میں مخالف امیدوار کے جیتنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
واضح رہے کہ اینچہ نے استعفیٰ دینے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ میں امیدواری سے دستبردار ہو رہا ہوں اور یہ کام میں اپنے ملک کے لیے کر رہا ہوں۔
واضح رہے کہ SAROS نیوز اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کرائے گئے تازہ ترین سروے میں رجب طیب اردگان کو 46.9% ووٹ، قلیچدار اوغلو کو 51% اور قومی پارٹی کے ایک اور امیدوار سینن اوغان کو 2.91% ووٹ ملے۔
قابل ذکر ہے کہ اس ادارے کے پچھلے سروے میں اور اردگان اور اوغلو کے درمیان 5% کا فرق تھا لیکن اوغلو کے ووٹوں کا فیصد 50% سے کم تھا جبکہ موجودہ پول میں ان کے ممکنہ ووٹوں کی تعداد 50% سے زیادہ ہو گئی ہے۔
تاہم زیادہ تر سیاسی مبصرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کے صدارتی انتخابات دوسرے مرحلے میں جائیں گے کیونکہ ان میں سے کوئی بھی پہلے مرحلے میں 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔